اگر اسرائیلی عوام کرسکتے ہیں تو ……
قونصل جنرل نیویارک کے کشمیر سے متعلق بیان پر تنازعہ
نیویارک ۔ 27نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) نیویارک میں ہندوستانی قونصل جنرل کا ایک متنازعہ ویڈیو آن لائن ہوا ہے جس میں انہوں نے جموں و کشمیر سے متعلق حکومت کے فیصلہ کا اسرائیل اور فلسطین سے تقابل کیاہے ۔ نیویارک سٹی میں ایک خانگی تقریب میں کشمیری پنڈتوں کے گروپ سے خطاب کرتے ہوئے یہ ویڈیو تیار کیا گیا ہے ۔ سندیپ چکرورتی نے تالیوں کی گونج میں کہا کہ کشمیری تہذیب ہندو تہذیب ہے اور انہوں نے سامعین سے یہ وعدہ بھی کیا کہ وہ جلد ہی کشمیر واپس ہوں گے ۔ دنیا میں اس کی ایک مثال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر اسرائیل کی عوام ایسا کرسکتے ہیں ۔قونصل جنرل کے یہ ریمارکس حکومت کے موقف سے متضاد ہے جس نے کشمیر اور فلسطین کے درمیان تقابل کو سختی سے مسترد کردیاہے ۔ وزارت خارجی اُمور سے اس ضمن میں ردعمل ظاہر کرنے کیلئے کہا گیا لیکن اس پر تاحال کوئی جواب نہیں ملا ہے ۔ سامعین میں سے کسی نے یہودی مسئلہ اور اسرائیلی مسئلہ سے متعلق کہا کہ وہ اپنی زمین سے دور دو ہزار سال سے اپنی تہذیب کو زندہ رکھے ہوئے ہیں ۔ میں سمجھتاہ وں کہ ہم کو بھی کشمیری تہذیب کو زندہ رکھنا چاہیئے ۔ کشمیری تہذیب و کلچر ، ہندوستانی کلچر ہے ۔ یہ ہندو کلچر ہے ۔ چکرورتی نے مزید کہا کہ ہم میں سے کوئی بھی کشمیر کے بغیر ہندوستان کا تصور نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اُن کی زندگی میں ہی وہ مقام انہیں واپس حاصل ہوگا اور کشمیری اپنے مقام پر واپس ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھائی لوگ پناہ گزین کیمپوں میں زندگی گذار رہے ہیں انہیں واپس جانا چاہیئے ۔