لندن برج پر چاقوزنی ، کئی افراد زخمی، حملہ آور فائرنگ میں ہلاک

,

   

پولیس نے دہشت گرد کارروائی قرار دیا۔ علاقہ کا تخلیہ، عوام کو محفوظ طور پر منتقل کردیا گیا

لندن 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) لندن برج کے قریب چاقوزنی کے واقعہ میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ ایک شخص کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ تاہم پولیس نے اس حملہ کو دہشت گردی سے مربوط قرار دیا۔ اس علاقہ کو برطانیہ کے دارالحکومت کا قلب قرار دیا جاتا ہے۔ پولیس نے حملہ کے فوری بعد تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے اِس علاقہ سے عوام کا تخلیہ کرادیا اور زخمیوں کو دواخانہ منتقل کیا۔ عینی شاہدین نے کہاکہ سکیورٹی سرویسز کے جوانوں نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ میٹرو پولیٹن پولیس نے کہاکہ اِس واقعہ کی وجوہات کیا ہیں، یہ واضح نہیں ہوسکا ہے لیکن یہ ایک دہشت گرد کارروائی سمجھی جارہی ہے۔ احتیاط کے طور پر ہم اِسے دہشت گردانہ کارروائی کی طرح نمٹ رہے ہیں۔ لندن ایمبولنس سرویس نے اِسے ایک بڑا واقعہ قرار دیا ہے۔ پولیس کو ایک بجکر 58 منٹ پر اطلاع دی گئی۔ لندن برج کے قریب ایمرجنسی سرویسز کو فوری متحرک کیا گیا۔ سٹی آف لندن پولیس کے علاوہ دیگر عہدیدار بھی علاقہ میں پہونچ کر واقعہ کا جائزہ لینے لگے۔ پولیس نے اِس مقام سے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس حملہ میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس عہدیداروں نے ایک اہم مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے اور بعض ویڈیوز میں بتایا گیا ہے کہ اِس حملہ کے بعد لوگ خوف و سراسمیگی کے عالم میں برج کے اُس طرف دوڑ رہے ہیں۔ لندن برج پر ٹرانسپورٹ کو روک دیا گیا ہے۔ اِس علاقہ کی تمام عمارتوں کو پولیس نے گھیرے میں لے لیا ہے۔ وزیراعظم برطانیہ بورس جانسن نے کہاکہ پولیس مجھے لمحہ لمحہ کی خبر دے رہی ہے اور لندن برج کے واقعہ کی تحقیقات کی جائے گی۔ میں پولیس کا شکر گذار ہوں کہ اِس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے ایمرجنسی خدمات انجام دی ہیں۔ معتمد داخلہ پریتی پٹیل نے کہاکہ اِس واقعہ پر انھیں بہت تشویش ہوئی ہے۔ لندن برج کا واقعہ تشویشناک ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ اِس سے کئی افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ہماری پولیس نے جس طرح تیزی سے کارروائی کی ہے وہ قابل ستائش ہے۔ ہندوستانی نژاد برطانوی وزیر نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ لندن برج واقعہ کے بعد مزید چوکسی کی ضرورت ہے۔ لندن برج اُن علاقوں میں سے ایک ہے جہاں آئی ایس آئی ایس نے جون 2017 ء میں دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دہشت گردوں نے اندھا دھند طریقہ سے چاقوزنی کے واقعات انجام دیئے اور راہگیروں پر ایک ویان بھی چڑھادی تھی۔ برطانیہ کو اِس ماہ کے اوائل میں ہی دہشت گرد حملے کے خطرہ کی اطلاع دی گئی تھی لیکن اِس اطلاع کو نظرانداز کردیا گیا تھا لیکن اب دہشت گرد حملہ کا خطرہ پہلے سے زیادہ ہوگیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بتائی گئی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ حملہ کے مقام سے ایک بڑا چاقو ہٹایا جارہا ہے۔ برج کے شمالی حصہ میں ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا جو بظاہر حملہ آور تھا۔میئر لندن صادق خان نے اِس واقعہ کی مذمت کی ہے۔