مالدہ ضلع گزشتہ 4 دہائیوں سے کانگریس اور غنی خان چودھری کے خاندان کا گڑھ رہا ہے۔دونوں ایک دوسرے کیلئے لازمہ رہے ہیں مگر گزشتہ ہفتہ شمالی مالدہ سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ موسم بے نظیر نور کے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے بعد کانگریس کا یہ گڑھ ہلنے لگا ہے۔ مالدہ جنوب سے ممبر پارلیمنٹ ابوہاشم خان چودھری نے اپنی بھانجی کے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے پر کہا ہے کہ موسم نور کے ترنمول کانگریس کے شامل ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور مالدہ شمال اور مالدہ جنوب دونوں حلقوں سے کانگریس کو ہی کامیابی ملے گی۔
سابق مرکزی وزیر اور غنی خان چودھری کے چھوٹے بھائی ابو ہاشم خان چودھری نے کہا کہ جلد ہی مالدہ میں کانگریس صدر راہل گاندھی یا پھر کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ موسم نور نے خاندان کی روایات کو ترک کرکے غلط جگہ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالدہ شمال سے بھی غنی خان چودھری کے خاندان کا ہی فرد انتخاب لڑے گا۔ انہوں کہا کہ اس سے خاندان میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کی حکمراں جماعت غیر جمہوری طریقے اختیار کررہی ہے اور کانگریس کو کمزور کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔
ابوہاشم خان چودھری نے کہا کہ موسم نور کو کانگریس نے بہت کچھ دیا ہے۔ پہلے اسمبلی پہنچایا،اس کے بعد دو مرتبہ پارلیمنٹ کیلئے وہ منتخب ہوئیں، یوتھ کانگریس کی کمان سونپی گئی اور ضلع کانگریس کی صدر بھی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد کانگریس اقتدار میں آئے گی۔ ایسی صورت میں موسم نور کو وزارت میں شامل بھی کیا جا سکتا تھا مگر وہ دوسری طرف چلی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس 140سال پرانی سیاسی جماعت ہے، کانگریس کو مشکل حالات کا سامنا کوئی پہلی مرتبہ نہیں کرنا پڑا ہے۔ بلکہ پہلے بھی کانگریس مشکل حالات سے نکل کر اقتدار میں پہنچی ہے اور اب بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موسم کے کانگریس چھوڑنے کی وجہ سے ووٹرس مایوس ہیں۔ یہاں پر بھائی اور بہن کا مقابلہ ہوگا اور کانگریس کے روایتی ووٹرس بھائی کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی خاندان کے جائداد کا جھگڑا نہیں بلکہ آئیڈیو لوجی اور نظریات کا جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو یہاں پر زیادہ سے محنت کرنی پڑے گی اور کیا جائے گا۔