’ پیس ڈائیلاگ کمیٹی‘ کا امیت شاہ کو مکتوب، پروفیسر چندر کمار ، ہرگوپال اور جیا وندھالیہ شامل
حیدرآباد۔/13 اپریل، ( سیاست نیوز) چھتیس گڑھ میں حالیہ عرصہ میں پولیس انکاؤنٹرس میں بڑی تعداد میں ماویسٹوں کی ہلاکت کے بعد سی پی آئی ماویسٹ نے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ سی پی آئی ماویسٹ اسپیشل زونل کمیٹی کے نام سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی ہے۔ دنتے واڑہ اور بیجا پور سرحد پر 31 مارچ کو انکاؤنٹر میں ماویسٹوں کی بھاری تعداد میں ہلاکت پر تبصرہ کرکے کمیٹی نے اسے فرضی انکاؤنٹر قرار دیا اور مرکز پر سخت تنقید کی۔ حکومت سے مذاکرات کیلئے جہد کاروں پر مشتمل ’’پیس ڈائیلاگ کمیٹی‘‘ قائم کی گئی ہے جس نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو مکتوب روانہ کرکے مذاکرات کیلئے آمادگی ظاہر کرنے کی اپیل کی۔ ڈائیلاگ کمیٹی کے صدرنشین کے طور پر ریٹائرڈ جسٹس چندر کمار کو مقرر کیا گیا جبکہ نائب صدور کے طور پر جمپنا عرف نرسمہا ریڈی اور پروفیسر ہرگوپال کو شامل کیا گیا۔ کمیٹی کے کنوینر دُرگا پرساد اور کوکنوینرس کے طور پر جیا وندھیالیہ، ڈاکٹر تروپتیا، بالا کشن راؤ اور کے پرتاپ ریڈی شامل کئے گئے۔ ’ پیس ڈائیلاگ کمیٹی‘ نے مذاکرات کیلئے مرکزی حکومت کو ایجنڈہ کے طور پر بعض امور کی نشاندہی کی ہے۔ کمیٹی نے انکاؤنٹرس کو فوری روکنے اور مذاکرات کیلئے سرکاری کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ’ پیس ڈائیگ کمیٹی‘ میں ماہرین قانون، پروفیسر، دانشور، سیول لبرٹیز کے نمائندے، سماجی جہد کار اور صحافی شامل ہیں۔ کمیٹی نے پانچ ریاستوں میں ماویسٹ سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے حالیہ دنوں میں انکاؤنٹرس کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ مذاکرات کی اس پیشکش پر مرکزی حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔1