ماں مینکا گاندھی کے متنازع بیان کے بیان بیٹے ورون گاندھی مسلمانوں سے کہی یہ بات

,

   

اتر پردیش کے پیلی بھیت نشست سے بی جے پی کے امیدوار ورون گاندھی نے مرکزی وزیر اپنی والدہ مینکا گاندھی کے بر عکس مسلمانوں کے متعلق ایک بیان دیا ہے اور مسلم ووٹرس سے مخاطب کر کے کہا ہے کہ اگر مجھے ووٹ دینگے تو کوئی بات نہیں مگر مجھ سے کام لینے میں کبھی پیچھے نہیں ہٹنا میں آپ کی خدمت کے لئے ہمیشہ تیار ہوں ۔
ورون گاندھی نے ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف ایک چیز اپنے مسلم بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں اگر آپ مجھے ووٹ نہیں دینگے تو مجھے اچھا نہیں لگے گا ، اگر آپ ووٹ نہیں دینگے تو کوئی بات نہیں ،تب بھی مجھ سے کام لینا کوئی دقت نہیں ۔اگر میر چائ میں اپکی شکر پڑئے گی تو اور اچھا لگے گا اور چائ اور مٹھی ہو جائے گی ، کیا میری چائ میں مسلم چینی پڑنے والی ہے ۔؟
ورون گاندھی نے آگے کہا 146146 جو اس ملک کے ساتھ ہے وہ کبھی کسی کے خلاف ہو سکتا ہے۔ جو ملک کے لئے لڑ رہا ہے، جو کسان کاشت کاری کر رہا ہے، جو ملک کے لئے جی رہا ہے مر رہا ہے، اس کا نہ کوئی مذہب ہے اور نہ ذات ہے۔ میں دنیا کو ہندو۔ مسلم کے طور پر نہیں دیکھتا ہوں۔ میں دنیا کو دو ہی شکل میں دیکھتا ہوں اور وہ ہے اپنے اور پرائے145145َ۔
دراصل، اس سے پہلے مینکا گاندھی نے مسلم ووٹروں سے کہا تھا کہ وہ آئندہ لوک سبھا الیکشن میں ان کے حق میں ووٹنگ کریں کیونکہ مسلمانوں کو الیکشن کے بعد ان کی ضرورت پڑے گی۔ مینکا گاندھی نے کہا تھا کہ 146146 میں جیت رہی ہوں لوگوں کی مدد اور پیارسے … لیکن اگرمیری جیت مسلمانوں کے بغیرہوگی تومجھے بہت اچھا نہیں لگےگا، کیونکہ اتنا میں بتا دیتی ہوں کہ دل کھٹا ہوجاتا ہے۔ پھرجب مسلمان آتا ہے کام کے لئےتومیں سوچتی ہوں کہ رہنے ہی دو، کیا فرق پڑتا ہے؟ آخرنوکری ایک سودے بازی ہی تو ہوتی ہے۔ ہم سب مہاتما گاندھی کی چھٹی اولاد تو ہیں نہیں کہ ہم دیتے ہی جائیں گےاورپھر الیکشن میں مار کھاتے جائیں گے’۔