متحدہ عرب امارات کے منشیات کے نئے قانون میں کم از کم 50,000 درہم جرمانہ، پانچ سال قید

,

   

ملک منشیات کے عادی افراد کے لیے نجی اور سرکاری صحت کی سہولیات میں علاج اور بحالی کے مراکز کے قیام کی اجازت دے گا۔

نسخے کے بغیر منشیات کی غیر قانونی فروخت پر کریک ڈاؤن کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت خلاف ورزی کرنے والی فارمیسیوں اور معالجین کو کم از کم ڈی ایچ 50,000 (12,23,302 روپے) جرمانہ اور پانچ سال تک قید کی سزا ہوگی۔

خلیج ٹائمز کے مطابق، قانون سازی میں منشیات کے مقدمات میں سزا یافتہ غیر ملکی شہریوں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، سوائے دو صورتوں کے: اگر فرد جرم کے وقت متحدہ عرب امارات کے کسی شہری کا شریک حیات یا فرسٹ ڈگری کا رشتہ دار ہو۔

نئے قانون میں صرف سائنسی اور طبی مقاصد کے لیے منشیات رکھنے، اور نشہ آور ادویات اور سائیکو ٹراپک مادوں کو سنبھالنے سے متعلق دفعات کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ مجاز حکام کی نگرانی میں اہل صحت کی سہولیات، کیمیکل ٹیسٹنگ لیبارٹریوں، تحقیقی مراکز، اور طبی مصنوعات کی تیاری، ذخیرہ کرنے اور تقسیم کرنے کی سہولیات کو لائسنس دیے جا سکتے ہیں۔

مزید برآں، منشیات سے متعلق تمام کیسز اب ایمریٹس ڈرگ اسٹیبلشمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ذریعے ہینڈل کیے جائیں گے۔

ملک نجی اور سرکاری صحت کی سہولیات میں منشیات کے عادی افراد کے علاج اور بحالی کے مراکز کے قیام کی اجازت دے گا۔