مدھیہ پردیش۔فساد زدہ کھارگاؤن میں 2گھنٹے کی کرفیو میں نرمی

,

   

بھوپال۔ مارکٹ سے اشیاء ضروری کی خریدی کے لئے مدھیہ پردیش کے فرقہ وارانہ فساد زدہ ضلع کھارگاؤن میں جمعرات کے روز کرفیو میں دو گھنٹوں کی راحت دی گئی ہے۔ تاہم پولیس انتظامیہ نے واضح کردیا ہے کہ صرف عورتیں نرمی کے دوران گھر وں سے نکل کر خریدی کرسکتی ہیں۔

علاقے میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد چار دن کے مکمل کرفیو کے اعلان کے بعد یہ پیش رفت ہوئی ہے۔ کھارگاؤن ضلع کلکٹر انوراگ پی نے جمعرات کے روز رپورٹرس کو بتایاکہ”حالات قابومیں ہیں۔

نرمی کے اوقات10بجے صبح سے 12بجے دوپہر تک دوگھنٹوں کے اشیاء ضروری کی خریدی کے لئے صرف خواتین کوگھروں کو باہر آنے کی اجازت ہے۔ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی جانکاری دی ہے کہ فساد زدہ علاقے میں حالات قابومیں ہے‘ ساتھ میں ریاستی اور مرکزی دستوں کی کئی یونٹس حالات کو پرامن بنانے کے لئے متعین کردئے گئے ہیں۔

مشرا نے بھوپال میں جمعرات کے روز ذرائع ابلاغ کو بتایاکہ”حالات قابومیں ہیں اور مشتبہ افراد کے خلا ف قانونی کاروائی کی جارہی ہے۔ جنھوں نے ریاست کے امن اور سکون کے ساتھ سوشیل میڈیا پر بھی کھلواڑ کیاہے انہیں بھی نہیں چھوڑا جائے گا“۔

درایں اثناء ایک ذرائع نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ فرقہ وارانہ کشیدگی کھارگاؤن تک محدود نہیں ہے۔ فساد زدہ کھارگاؤن سے 51کیلو میٹر کے فاصلے پر مندلیشوار علاقے کے دھارگاؤن علاقے میں مقامی مکینوں کے ایک ہجوم نے چہارشنبہ کے روز ایک مخصوص طبقے سے تعلق رکھنے والے مکان پر حملہ کیاہے۔

سوشیل میڈیا پر تازہ واقعہ کا ایک ویڈیو منظرعام میں آیاہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ذرائع نے ائی اے این ایس کو یہ بھی بتایا ہے کہ تشدد میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف ائی) کے ملوث ہونے کے امکانات کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔

مذکورہ ذرائع نے کہاکہ”پی ایف ائی سے متعلق باہری لوگ تشدد سے قبل کھارگاؤن کا دورہ کیاتھا۔ اس معاملے کی ابھی تحقیقات کی جارہی ہے“