6 دسمبرکو بیلڈانگا میں مسجد کی بنیاد رکھی جائے گی،ترنمول کانگریس کے ایم ایل ہمایوں کبیر کا دعویٰ
کولکتہ ، 26 نومبر (آئی اے این ایس) مغربی بنگال کے ضلع مرشدآباد میں ’بابری مسجد‘ کی تعمیر کے اعلان والے پوسٹر منظرِ عام پر آنے کے بعد سیاسی ماحول میں شدید گرما گرمی پیدا ہو گئی ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب گزشتہ روز قبل ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے دعویٰ کیا تھا کہ 6 دسمبرکو بیلڈانگا میں مسجد کی بنیاد رکھی جائے گی۔ یہ پورا عمل ایم ایل اے ہمایوں کبیر کی نگرانی میں انجام دیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے مغربی بنگال صدر سمیق بھاچاریہ نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت صوبے کو عدم استحکام کی جانب دھکیل رہی ہے۔ انہوں نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ ممتا بنرجی نے مغربی بنگال کو کس طرح تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اگر کوئی ہندوستان میں بابری مسجد دوبارہ تعمیر کرنے کی بات کرے گا تو ملک خاموش نہیں بیٹھے گا۔ پورا ملک اس کے خلاف کھڑا ہو جائے گا۔ بہار کے وزیر نتن نبین نے بھی اس اعلان پر شدید ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا جو لوگ عدالت کے احکامات کی قدر نہیں کرتے اور آج بھی بابرکے دور میں جینا چاہتے ہیں، انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ ایسا ذہن اب ختم ہو چکا ہے۔ جو اس راستے پر چلتے رہیں گے انہیں وقت آنے پر مناسب جواب ملے گا۔ حال ہی میں ہمایوں کبیر نے ایک بار پھر اپنے منصوبے کا اعادہ کیا تھا اور بتایا تھا کہ کئی علمائے کرام اور سماجی رہنما اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا تھا ہم6 دسمبر کو مرشدآباد کے بیلڈانگا میں بابری مسجد کی بنیاد رکھیں گے۔ اس کی تعمیر تقریباً تین سال میں مکمل ہوگی۔ ان کے اس اعلان نے ایک بار پھر اس معاملے سے تعلق رکھنے والے حساس تاریخی اور جذباتی پہلوؤں کو تازہ کردیا ہے۔ ترنمول کانگریس نے فوراً ہی کبیر کے بیان سے فاصلہ اختیار کر لیا۔ پارٹی کے ایم ایل اے نرمل گھوش نے وضاحت کی کہ یہ بیانات ذاتی حیثیت سے دیے گئے تھے اور پارٹی کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا ان کے بیانات کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، یہ ان کے ذاتی خیالات ہیں۔ انہوں نے حد پارکردی ہے۔ بی جے پی نے اس اعلان کو توشہ سیاست قرار دیتے ہوئے تنقید تیزکردی۔ 22 نومبر کو یوپی کے نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کبیر کے بیان پر سخت ردعمل دیا تھا، خاص طور پر اس لیے کہ تجویزکردہ تاریخ بابری مسجد انہدام کی سالگرہ سے میل کھاتی ہے۔ موریہ نے کہا تھا ہندوستان کی سرزمین پر اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ بابر جیسے غیر ملکی حملہ آور جس نے رام مندرکو توڑکر ڈھانچہ کھڑا کیا کو عزت دی جانی چاہیے، تو وہ غلط فہمی میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا بابری مسجد6 دسمبر 1992 کو کارسیوکوں نے گرائی تھی۔ اب ہندوستان کی سرزمین پر ایسا کوئی بھی تعمیراتی منصوبہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔