مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ۔ جمعرات کے روز فیصلہ متوقع

,

   

نئی دہلی۔ ایک پی او سی ایس او عدالت توقع ہے کہ جمعرات کے روز مظفر پورشیلٹر ہوم عصمت ریزی معاملے پر اپنا فیصلہ سنائی گی۔ مذکورہ عدالت نے قطعی سنوائی اس معاملے میں 30ستمبرکے روز مکمل کرلینے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ دیاتھا۔ قبل ازیں عدالت نے ملزمین پر مختلف الزامات عائد کئے تھے جس میں مجرمانہ سازش‘ عصمت دری کرنا اور جنسی استحصال شامل ہے۔

سابق بہار پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی برجیش ٹھاکر اس معاملے کے جو اصلی گنہگار ہیں پر پی او سی ایس او ایکٹ کے تحت الزامات عائد کئے گئے تھے جس میں دفعہ 6(جنسی استحصال) بھی شامل ہے۔

ملزمین میں شیلٹر ہوم کے ملازمین اور ریاستی محکمہ سماجی بہبود کے عہدیداران شامل ہیں۔ ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف سوشیل سائنس کی ایک رپورٹ کے بعد معاملہ سرخیوں میں آیاتھا۔اس عدالت نے 20مارچ2018کے روز ملزمین بشمول ٹھاکر کے خلاف مجرمانہ سازش‘ عصمت ریزی کرنے اور معصوم بچیوں کا جنسی استحصال کرنے کا مورد الزام ٹہرایاتھا۔

ملزمین میں 8عورتیں اور بارہ مرد شامل ہیں۔

اس عدالت میں سنوائی عصمت ریزی‘ جنسی بدسلوکی‘ جنسی ہراسانی اور نابالغ بچیوں کو نشیلی دوا دینے کے علاوہ مجرمانہ کوشش کے علاوہ دیگر الزامات پر کی جارہی تھی۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر7فبروری کے روز بہار کے مظفر پور کی ایک مقامی عدالت سے دہلی کی ساکٹ کورٹ عمارت کے ایک پی او سی ایس او عدالت کو معاملہ منتقل کردیاگیا۔