ماسکو : روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاہرووا نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی زمین میں تشدد میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہو گیا ہے اور دریائے اردن کے مغربی کنارے کی صورتحال خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔زاہرووا نے دارالحکومت ماسکو میں منعقدہ ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایجنڈے کے موضوعات کا جائزہ لیا اور فلسطین کو موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ “ہم، فلسطین میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 24 نومبر کو شروع ہونے والے، انسانی وقفے کی مدت میں اضافے کا خیر مقدم کرتے اور امید کرتے ہیں کہ، حالات کے تناو میں کمی اور اس کمی کے دوام کے لئے، فریقین کے درمیان موئثر ڈائیلاگ جاری رہیں گے”۔انہوں نے کہا ہے کہ روس، مذکورہ مفاہمت میں طوالت کے لئے، حالات پر اثر انداز ہونے کے اہل ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ جنرل کمیٹی جیسے بین الاقوامی پلیٹ فورم اس موضوع پر سیاسی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قابلِ افسوس امر یہ ہے کہ انسانی وقفے، فائر بندی، تناو میں کمی اور دیگر تمام متعلقہ معاملات کے راستے میں امریکہ اور اس کا تابعدار ملک برطانیہ رکاوٹ بن رہے ہیں”۔دریائے اردن کے مغربی کنارے سے متعلق زاہرووا نے کہا ہے کہ “ہم اس طرف توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں کہ بہت ممکن ہے کہ غزّہ کی سنگین صورتحال کے مقابل معمولی دکھائی دے رہے ہوں لیکن حقیقت یہ ہے کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں حالات خطرناک شکل اختیار کر رہے ہیں۔