چین کے زمین ہتھیانے پر وزیراعظم سچ نہیں بول رہے ہیں ‘کارگل میں راہول گاندھی کا خطاب
لیہ (لداخ): کانگریس کے رہنما راہول گاندھی جموں و کشمیر کے دورہ کے بعد لداخ پہنچے ۔ انہوں نے لداخ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر لب کشائی کی ۔ میڈیا کے مطابق راہول گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں پر حملے ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں اور دلتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ راہول گاندھی نے اس موقع پر منی پور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شمال مشرقی ریاست چار ماہ سے جل رہی ہے جبکہ وہاں بی جے پی کی حکومت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام 2024 ء کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی حکومت کو شکست دیں گے ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق راہول گاندھی نے نوح فسادات پر بھی افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی ہزار کلومیٹر زمین چین نے چھین لی ہے اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس معاملہ میں حزب اختلاف کے ساتھ اجلاس میں جھوٹ بولا۔ میڈیا کی اطلاع کے مطابقلداخ کے دورے کے تحت کارگل پہنچے راہول گاندھی نے کہا کہ لداخ ایک اسٹریٹیجک جگہ ہے۔ ایک بات تو واضح ہے کہ چین نے ہندوستان کی زمین چھین لی ہے۔ چین نے ہم سے ہزاروں کلومیٹر زمین ہتھیا لی ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے اپوزیشن کے اجلاس میں کہا کہ ہندوستان کا ایک انچ بھی کسی نے نہیں لیا ہے۔ یہ بالکل غلط ہے۔ لداخ کا ہر فرد جانتا ہے کہ چین نے لداخ کی زمین لے لی ہے اور وزیر اعظم سچ نہیں بول رہے ہیں۔راہول گاندھی ان دنوں لداخ کے دورے پر بائیک سے سفر کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ مہینے پہلے انہوں نے کنیا کماری سے کشمیر تک پیدل سفر کرتے ہوئے یاترا نکالی تھی ۔ اسے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کا نام دیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ملک میں بی جے پی اورآر ایس ایس کی طرف سے پھیلائی گئی نفرت اور تشدد کے خلاف کھڑا ہونا تھا۔ ملک میں بھائی چارہ، محبت پھیلانے کی کوشش کی گئی تھی، یاترا سے جو پیغام آیا وہ تھا ‘ہم نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے نکلے ہیں۔’ حال ہی میں انہوں نے اپنی آنکھوں سے یہ دیکھا ہے۔راہول گاندھی نے مزید کہا کہ یاترا سری نگر میں رکنے کیلئے نہیں تھی۔ یاترا لداخ میں آنی تھی۔ اس وقت موسم سرما اور برف باری تھی، انتظامیہ نے کہا تھا کہ ہم لداخ نہ آئیں۔ ہم نے ان کی بات مان لی۔ لیکن دل میں تھا کہ لداخ بھی جانا چاہیے۔ اب انہوں نے یہ ایک چھوٹا سا قدم اٹھایا ہے۔ پیدل نہیں بلکہ موٹرسائیکل پر گئے اور لوگوں سے بات کی۔ راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ مہاتما گاندھی اور کانگریس پارٹی کے نظریات لداخ کے عوام کے خون اور ڈی این اے میں ہیں ۔ راہول گاندھی نے بتا یا کہ ملک کی دوسری ریاستوں کے مزدور جو یہاں ان سے ملے ہیں انہوں نے کہا کہ لداخ ان کا دوسرا گھر ہے ۔راہول گاندھی چند دن سے لداخ کے دورہ پر ہے جہاں انہوں نے مقامی عوام سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے ان کے حل کرانے میں تعاون کا تیقن دیا ہے ۔