ممتابنرجی کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیا جائے ‘ بی جے پی

   

چیف منسٹر مغربی بنگال اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ تقاریر کر رہی ہیں ۔ پارٹی ایم پی بابل سپریو کا بیان

کولکاتہ۔ مرکزی وزیر بابل سپریو نے ‘ جو ٹالی گنج اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کر رہے ہیں ‘ اس احساس کا اظہار کیا کہ چیف منسٹر ممتابنرجی کو انتخابی مہم چلانے سے روک دیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر فرقہ وارانہ تقاریر کر رہی ہیں اور انہوں نے بنگال کے سیاسی معیار کو گرادیا ہے ۔ سپریو آسنسول سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ بھی ہیں اور انہوں نے اسمبلی سے مقابلہ پر ان کی اہمیت گھٹادینے کا الزام مسترد کردیا اور کہا کہ وہ خود چاہتے تھے کہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کریں کیونکہ بی جے پی کی مخالف پارٹی کمزور نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر رہتے ہوئے بھی ممتابنرجی نے جو ریمارکس کئے ہیں وہ شرمناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ممتابنرجی نے اپنی اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ تقاریر کے ذریعہ سیاسی ماحول کا معیار گرادیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ انہیں سارے الیکشن میں مہم چلانے سے باز رکھے ۔ سپریو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ممتابنرجی اور ترنمول کانگریس کی جانب سے سیاسی مخالفین کو دشمن سمجھا جا رہا ہے ۔ انہوں نے تمام امیدواروں سے اپیل کی کہ وہ شخصی تنقیدیں اور حملے نہ کریں۔ سیاست میں عوام کو نظریات اور پالیسیوں پر مقابلہ کرنا چاہلئے لیکن آج مخالفین کو دشمن سمجھا جا رہا ہے اور یہ روایت بنگال کی سیاست کو ممتابنرجی نے دی ہے ۔ اس روایت کو بدلنا چاہئے اور بی جے پی اسے بدلے گی ۔ انہوں نے اس خیال کو مسترد کردیا کہ بی جے پی کے کئی ارکان پارلیمنٹ اور سینئر قائدین کو انتخابات لڑنے پر مجبور کردیا گیا ہے کیونکہ اس کے پاس کوئی مناسب امیدوار دستیاب نہیں تھے مسٹر سپریو نے کہا کہ بی جے پی بنگال کے وقار اور عزت کیلئے مقابلہ کر رہی ہے اور ہم سبھی اس میں اپنا رول ادا کرنا چاہتے ہیں۔ بی جے پی نے پانچ ارکان پارلیمنٹ بشمول رکن راجیہ سبھا سواپن داس گپتا اور پارٹی نائب صدر مکل رائے کو اسمبلی میں مقابلہ کیلئے اتارا ہے ۔ داس گپتا کو دستوری وجوہات کی بنا پر راجیہ سبھا سے مستعفی ہونا پڑا تھا ۔ سپریو کو ترنمول کے طاقتور لیڈر و ریاستی وزیر اروپ بسواس کے خلاف میدان میں اتارا گیا ہے ۔ اروپ بسواس ٹالی گنج سے تین مرتبہ کے رکن اسمبلی ہیں۔ اس سوال پرکہ وہ آسنسول سے اتنی دور اور مشکل نشست سے مقابلہ کیوں کر رہے ہیں سپریو نے کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ سخت مقابلہ والی نشست سے انتخاب لڑیں۔ وہ آسنسول سے دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ انہیں ترنمول کی غلط حکمرانی کو ختم کرنے ایک مشکل نشست سے مقابلہ کرنے کا موقع ملا ہے ۔