ری بھوئی (میگھالیہ) : کانگریس لیڈر راہول گاندھی اتوار کو اپنی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا کے دوران آسام میں ’بی جے پی اور مودی حامیوں‘ کا استقبال کرنے کیلئے اپنی گاڑی سے ا تر گئے۔ تصاویر میں راہول گاندھی اپنے مخالفین کو فلائنگ کس دیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ راہول نے ڈرائیور سے گاڑی روکنے کے لئے کہا جس کے بعد ڈرائیور نے فوراً گاڑی روکی اور راہول گاندھی نیچے اترے۔بھارت جوڈو نیا ئے یاترا کا آسام دورہ 18 جنوری کو شروع ہوا اور 25 جنوری تک جاری رہے گا، جس میں شمال مشرقی ریاست کے 17 اضلاع شامل ہیں۔دریں اثنا، راہول گاندھی کو اتوار کی شام آسام کے ناگاؤں ضلع میں سڑک کے کنارے کھانے پینے کی جگہ پر ہجوم نے گھیرا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب راہول گاندھی اور کچھ دوسرے قائدین امباگن کے ریستوران میں رکے۔ہجوم نے راہول کے خلاف نعرے لگائے اور مقامی کانگریس ایم ایل اے رقیب الحسین کا حوالہ دیتے ہوئے ’انیائے یاترا‘ اور ‘رقیب واپس جاؤ’ جیسے پیغامات والے پلے کارڈز بھی نظر آئے۔ راہول اور دیگر قائدین کو سیکورٹی اہلکار کھانے کی دوکان سے باہر نکال کر محفوظ مقام پر لے گئے۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ریلی سے واپس آنے والے پارٹی کارکنوں کی گاڑیوں پر حملے کا ایک اور واقعہ پیش آیا، انہوں نے مزید کہا کہ اسٹوڈنٹس ونگ کے تین ارکان کو شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔اس سے پہلے دن میں، ریاستی کانگریس کے سربراہ بھوپین کمار بورہ پر حملہ کیا گیا تھا اور سینئر مرکزی لیڈر جے رام رمیش کی گاڑی پر سونیت پور ضلع میں دو الگ الگ واقعات میں حملہ کیا گیا تھا، جس کے ذریعے یاترا ناگاؤں میں داخل ہوئی تھی۔راہول کی قیادت میں بھارت جوڈو نیا ئے یاترا دن کے اوائل میں وسطی آسام ضلع پہنچی۔ قائدین نے دوپہر کو کالیا بور میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا۔