نئی دہلی۔6اگست(سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت اور جموں و کشمیر کے اودھم پور سے رکن پارلیمنٹ جتیندر سنگھ نے منگل کو لوک سبھا میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو جموں و کشمیر سے متعلق دفعہ 370 ہٹانے کے لیے وہ مبارکباد دیتے ہیں اور اگلا قدم مقبوضہ کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بنانا ہے ۔ مسٹر سنگھ نے جموں و کشمیر نوتشکیل بل2019 پر بحث کے دوران ایوان میں سابق وزیراعظم نرسمہاراؤ کی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ کشمیر نام کا کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں۔ اگر کوئی مسئلہ ہے تو وہ یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے پاکستان کے قبضے والے حصے کو کیسے واپس لایا جائے ۔ انہوں نے کہا،‘ اب اگلا کام یہی بچا ہے ہمارا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو کس طرح واپس لایا جائے ’۔ مسٹر سنگھ نے کشمیر کے ایک حصے کو الگ کرنے اور دفعہ 370 کے لیے کانگریس کی سابقہ حکومتوں اور ملک کے پہلے وزیراعظم جواہرلعل نہرو کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 سے جموں وکشمیر میں ترقی رُکی پڑی تھی، اس کی وجہ سے وہاں لوگ الگ تھلگ پڑ گئے تھے ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاست کی سیاسی پارٹیوں نے ذاتی مفاد کے لیے دفعہ 370 کا غلط استعمال کیا اور جموں وکشمیر کے عوام کو دھوکہ دیا’۔ انہوں نے کہا کہ خود مسٹر نہرو نے کہا تھا کہ یہ غیرمستقل التزام ہے ۔ جب ایک بار کسی نے ان سے پوچھا تھا کہ اسے کب ہٹایا جائے گا تو انہوں نے کہا تھا کہ ‘گھستے گھستے اپنے آپ گھس جائے گا’۔مرکزی وزیر نے کہا،‘ جب آپ اسے نہیں گھس سکتے تو گھسنے کے لیے مودی اور امت شاہ آگئے ’۔ کئی مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 60۔70 کی دہائی تک عام رائے بن چکی تھی کہ دفعہ 370 ختم ہونا چاہیے ۔انہوں نے دفعہ370 کو ملک کی سب سے بڑی بھول قرار دیا اور کہا کہ اسے ہٹا کر مودی حکومت نے 70 سال کے گناہ کا ازالہ کیا۔ انہوں نے 11مئی 1953 کے دن کو یاد کیا جب جن سنگھ کے صدر شیاماپرساد مکھرجی نے بغیر اجازت کے جموں وکشمیر میں داخل ہوئے تھے اور انھیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ 44 دن قید میں رہنے کے بعد 23 جون 1953 کو مسٹر مکھرجی کی موت ہوگئی تھی۔
