مودی نے پہلے بیرون ملک جانے سے ایم پیز کو روکاتھا : کانگریس

   

نئی دہلی۔21 مئی ۔ (یو این آئی )کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پہلے اقتدار کے جوش میں روایات کو بند کرتے رہے لیکن جب انہیں اپنی شبیہ کے داغدار ہونے کا خطرہ لاحق ہوا تو انہوں نے پھر سے ارکان پارلیمنٹ کے وفود کو بیرون ملک بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔کانگریس نے کہا کہ بیرون ملک ممبران پارلیمنٹ کے وفود بھیجنے کی روایت 1950 ء میں ہی شروع ہوئی تھی تاکہ بیرون ملک گہرے روابط قائم کیے جا سکیں، لیکن اقتدار میں آنے کے بعد مودی نے جوش میں آکر اس پریکٹس کو روک دیا اور اب مایوسی کے عالم میں وہ ممبران پارلیمنٹ کو بیرون ملک بھیج کر اس عمل کو دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔چہارشنبہ کو یہاں جاری ایک بیان میں پارٹی کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جیرام رمیش نے کہا، 1950 ء کی دہائی سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ممبران پارلیمنٹ کو ہر سال اکتوبر اور نومبر میں نیویارک میں اقوام متحدہ میں وفود کے طور پر بھیجا جاتا تھا۔
مودی نے 2014 سے اس روایت کو بند کر دیا، لیکن اب جب وہ مایوس ہیں اور ان کی شبیہ عالمی سطح پر داغدار ہورہی ہے ، تو انہیں اچانک کل جماعتی ممبران پارلیمنٹ کے وفود کے بارے میں سوچنا پڑا اور اراکین پارلیمنٹ کے وفود کو بیرون ملک بھیجنے کا سلسلہ شروع کرکے بیرونی ممالک سے بات چیت کی پہل کی ہے ۔”