بی جے پی قائدین غیر ذمہ دارانہ بیان بازی میں مصروف۔ شہر کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ہے ۔ کے ٹی آر
حیدرآباد۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راو نے آج بی جے پی زیر قیادت مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اس نے ہر شہری کے اکاونٹ میں 15 لاکھ روپئے جمع کروانے اور سالانہ دو کروڑ روزگار فراہم کرنے کے وعدے پورے نہیں کئے ہیں۔ مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر کی جانب سے چارچ شیٹ کے نام پر بک لیٹ کی اجرائی پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کے ٹی آر نے بی جے پی کے خلاف کتنی چارچ شیٹس پیش کی جانی چاہئیں کیونکہ اس نے ہر شہری کے اکاونٹ میں 15 لاکھ روپئے جمع نہیں کروائے ہیں اور نہ ہی سالانہ دو کروڑ روزگار فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ کیا کسی کو بھی یہ رقم ملی ہے ؟ ۔ کے ٹی آر بنجارہ ہلز ڈویژن کے زہرہ نگر میں جی ایچ ایم سی انتخابات کے سلسلہ میں روڈ شو میں حصہ لے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کی آبادی 132 کروڑ ہے ۔ کیا ہم این ڈی اے حکومت کے خلاف 132 کروڑ چارچ شیٹس پیش کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مودی حکومت نے ہر سال دو کروڑ روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ انہیں اقتدار میں چھ سال پورے ہوچکے ہیں۔ انہیں اب تک 12 کروڑ روزگار فراہم کرنے چاہئے تھے ۔ ان ملازمتوں کا کیا ہوا ؟ ۔ ملک کے 12 کروڑ نوجوانوں کو مودی کے خلاف چارچ شیٹ پیش کرنی چاہئے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ بی جے پی قائدین کسی اخلاق کے بغیر بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے جاوڈیکر سے سوال کیا کہ جب ٹی آر ایس حکومت غریبوں کو انا پورنا میل فراہم کر رہی ہے ‘ بلا وقفہ برقی سربراہ کی جا رہی ہے اور پانی فراہم کیا جا رہا ہے ‘ سی سی کیمرے نصب کئے جا رہے ہیں اور ایل ای ڈی لائیٹس لگائی جا رہی ہیں تو پھر یہ چارچ شیٹ کیوں پیش کی گئی ہے ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین شہر کی ترقی کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا کسی بی جے پی زیر اقتدار ریاست میں کلیان لکشمی ‘ شادی مبارک اور کے سی آر کٹس جیسی اسکیمات ہیں جن سے عوام کے ہر طبقہ کو فائدہ ہو رہا ہے ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین شہر میں غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں۔ جب شہر میں کورونا کی وباء تھی ٹی آر ایس حکومت اور پارٹی ورکرس نے ہی عوام کی بہتری کیلئے کام کیا ہے ۔اشیائے ضروریہ فراہم کئے گئے اور ہر سفید راشن کارڈ والے کو 1500 روپئے فراہم کئے گئے ۔ حالیہ سیلاب میں بھی حکومت نے متاثرین کو 10 ہزار روپئے فراہم کئے اور بی جے پی قائدین نے یہ رقومات رکوا دئے ہیں۔ اب یہ قائدین 25 ہزار روپئے فراہم کرنے کا وعدہ کر رہے ہیں جو کبھی پورا نہیں کیا جاسکتا۔