موسم سرما میں مفید غذائیں کونسی ہیں ؟

   

حیدرآباد۔ موسم سرما اب عروج پر ہے اور اس دوران جسم میں توانائی کی سطح اور میٹابولز م میں مختلف تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ اگران تبدیلیوں پر توجہ نہ دی جائے تو نزلہ، زکام، کھانسی، سردرد اور بخار جیسی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔کوروناکے ماحول میں صحت کی زیادہ حفاظت کی ضرورت ہے اور طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ جیسے جیسے سردی کی شدّت میں اضافہ ہو اپنی خوراک میں گرم اور صحت بخش غذاوں کو شامل کرلیں کیونکہ یہ سردی کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کا کام کرتی ہیں۔زمین کے اندر اگنے والی سبزیاں جڑوالی ہوتی ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہے کہ جڑوں کی شکل میں اگنے والی سبزیاں اینٹی آکسیڈنٹس اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہیں۔ ادرک، آلو، چقندر ، شلجم ، اروی، مولی، گاجر وغیرہ ہمارے لیے انتہائی فائدہ مند ہیں اور موسم سرما کی وجہ سے پیدا ہونے والے امراض سے ہمیں محفوظ رکھتی ہیں۔ طبی ماہرین انہیں غذائیت کا پاور ہاوس بھی قرار دیتے ہیں۔ یہ سبزیاں انسانی جسم کو نمایاں مقدار میں توانائی فراہم کرتی ہیں۔ ان میں ایسے ریشے پائے جاتے ہیں جو خون میں جاکر شکر کی مقدارکو گھٹاتے ہیں۔ یہ سبزیاں، گوشت کے متواتر استعمال سے خراب کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جانے کا تدارک بھی کرتی ہیں۔ گاجر بیٹاکیروٹین اور شلجم وٹامن اے اور سی کا خزانہ مانے جاتے ہیں۔ گاجر امراض قلب اور سرطان جیسی موذی بیمار یوں سے محفوظ اور ہمین جوان رکھنے میں مدد کرتی ہے۔ آلو ہمارے جسم کو روزانہ درکار وٹامن کا 31فیصد فراہم کرتے ہیں۔سردیوں میں سمندری غذائیں کھانے کے بے شمار فوائد ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین موسم سرما میں اس کے بھرپور استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔ سمندری غذائوں میں سب سے زیادہ مچھلی کھائی جاتی ہے، جس میں وافر مقدار میں سیلینیم پایا جاتاہے۔ سیلینیم، مدافعتی نظام کو مضبوط کرکے موسم سرماکے دوران نزلہ زکام سے محفوظ رہنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ مچھلی میں موجود فاسفورس دماغ کی نشوونما بہتر بناتا ہے۔ مچھلی میں موجود وٹامن اے اور ڈی ہڈیوں اور دانتوں کے لیے بہترین قرار دیا جاتا ہے۔ٹونا اور سالمن (مچھلیوں کی اقسام) کو موسم سرما کی بہترین غذاوں میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ یہ دونوں غذائیں وٹامن ڈی کا اہم ذریعہ تسلیم کی جاتی ہیں۔علاوہ ازیں ٹھنڈے موسم میں جسم کوگرمی دینے کے لیے روز مرہ کی غذا میں خشک اورگری دار میووں کا استعمال بہت فائدہ دیتاہے۔ پکے ہوئے اخروٹوں کی گری جاڑوں میں ہونے والی کھانسی میں بہت مفید ثابت ہوتی ہے، اس کے استعمال سے دماغ کو بھی طاقت ملتی ہے۔ خشک میوے فائبر سے بھر پور ہوتے ہیں ، اور جسم کی زائد چکنائی کو بھیکنٹرول کرتے ہیں۔
ں۔