اگرتلا: تریپورہ میں گزشتہ دنوں منعقدہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک جلسہ عام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں تریپورہ کے وزیر مونوج کانتی دیو ایک خاتون وزیر سنتنا چکما کو مبینہ طور پر غیر مہذب انداز میں چھو رہے ہیں۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے اس معاملہ میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بایاں محاذ کے کنوینر بجن دھر نے کہا، ’’جس پلیٹ فارم پر وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور دیگر لوگ جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے وہاں ایک خاتون وزیر سے غیر مہذب سلوک کرنے والے مونوج کانتی دیو کو برطرف کر دینا چاہیے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ مختلف سوشل میڈیا سائٹوں پر عوامی طور پر دیکھا گیا ہے کہ دیو نے سماجی بہبود اور سماجی تعلیم کی وزیر سنتنا چکما کی کمر پر ہاتھ رکھا ہوا ہے۔ چکما ایک جواں سال آدیواسی رہنما ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، ’’دیو نے تریپورہ وزرا کونسل کی واحد وزیر کی پاکیزگی اور حرمت کو وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور دیگر اہم شخصیات کی موجودگی میں سرعام تار تار کیا ہے۔‘‘
ادھر مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن کا دعوی ہے کہ 11 مہینے پہلے جب سے تریپورہ میں بی جے کی حکومت برسر اقتدار آئی ہے تبھی سے خواتین کے تئیں جرائم میں اضافہ ہو گیا، خواتین کی آبروریزی ہو رہی ہے اور ان کے قتل کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مقام پر رونما ہونے والا یہ واقعہ قابل مذمت ہے اور اس عمل پر سزا دی جانی چاہیے۔
کچھ آدیواسی پارٹیاں بھی وزیر کے استعفی اور گرفتاری کا مطالبہ کر رہی ہیں اور جلد ہی اس معاملہ پر تحریک چھیڑنے کا بھی ارادہ رکھتی ہیں۔ میڈیا رپوٹوں کے مطابق غذا، نوجوان امور اور کھیل کی وزارت سنبھال رہے دیو سے فون پر رابطہ کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے اس معاملہ پر کوئی بیان نہیں دیا۔
وہیں، بی جے پی کے ترجمان نبیندو بھٹاچاریہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے خلاف جب کوئی ایشو نہیں ملا تو بایاں محاذ نے جھوٹ اور بے بنیاد ایشوز کو ہوا دے کر بی جے پی کے وزیر کی عزت اچھالنی شروع کر دی ہے۔