نوٹ بندی، مودی کے ’سلف گول‘ کے مترادف

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی 19 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سیاسی و معاشی اُمور پر تبصروں پر مبنی ایک تازہ ترین کتاب نے دعویٰ کیا ہے کہ نوٹ بندی ایک ہولناک نظریہ تھا اور خود حکومت کے معاشی سروے نے اقرار کرلیا ہے کہ اس اقدام سے معیشت میں سست روی پیدا ہوئی ہے۔ سیاسی و اقتصادی تبصرہ نگار سلمان انیس سوز کی کتاب میں مودی کے معاشی نظام کا تنقیدی جائزہ لیا گیا۔ ان کے معاشی طریقہ کار کو بالعموم مددنومکس کہا جاتا ہے۔ سلمان انیس سوز نے بالخصوص نوٹ بندی کو وزیراعظم مودی کا ’سلف گول‘ قرار دیا اور کہاکہ ایک عام آدمی سے لے کر ماہرین تک ہر کسی نے اس اقدام (نوٹ بندی) کی مذمت کی ہے۔ سوز نے دعویٰ کیاکہ ’میں سمجھتا ہوں کہ 2019 ء کے لوک سبھا انتخابات میں اگر کہیں وزیراعظم مودی کے انتخابی موقعوں کو کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے تو نوٹ بندی کے دیرپا منفی اثرات کو بھی اس کے لئے جزوی طور پر ذمہ دار قرار دیا جاسکتا ہے۔ سلمان انیس سوز نے استدلال پیش کیاکہ اکثر ترقیاتی و معاشی ماہرین کی نظر میں نوٹ بندی، رشوت ستانی، کالے دھن، دہشت گردی اور جعلی نوٹوں کے خلاف لڑائی میں مؤثر ہتھیار کی حیثیت سے اپنے ابتدائی مقاصد کی تکمیل نہیں کرسکی۔ تھرواننتاپورم کے رکن پارلیمنٹ کے مطابق بی جے پی کی حکمرانی کے دوران ہندوستان کے کردار میں ڈرامائی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ گاؤ رکھشا سے متعلق فرقہ وارانہ تشدد کے تقریباً تمام واقعات کے منجملہ 97 فیصد واقعات صرف گزشتہ چار سال کے دوران پیش آئے۔