کراؤن پراسکیوٹر مارک زریفیح نے کہاکہ ان کا نشانہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ممکنہ طور پر قتل کرنا تھا
کرائس چرچ۔نیوز ی لینڈ کے دو مساجد میں 51مصلیوں کو جاں بحق کرنے والے سفید فام شدت پسند کو جمعرات کے روز بغیر امکانی پیرول کے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
مذکورہ جج نے 29سالہ آسڑیلیائی بندوق بردار برنٹن ہری سن ٹرینڈ کو زیادہ سے زیادہ دستیاب سزا سنائی ہے‘ جو نیوز ی لینڈ میں نافذ کی جانے والی پہلی سزا بھی ہے
The first person in NZ’s history to be sentenced to life in prison without parole. I hope this brings some closure to all the victims and their families ❤️#Christchurch https://t.co/0iJnSe1ykj
— Mahwish Malik (@MalikMav) August 27, 2020
جج کیمرون مانڈیر نے کہاکہ ٹرینٹ کا گناہ اس قدر سنگین ہے کہ عمر بھر جیل میں گذرنے سے بھی اس کی بھرپائی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ انہوں نے ایسا نقصان ہے اور تکلیف دی ہے جس کا کفارہ ادا نہیں ہوسکتا ہے اور یہ ایک پرگندہ سونچ کا نتیجہ ہے۔ مانڈیر نے کہاکہ تمہاری کاروائی غیر انسانی ہے۔
تم نے ایک 3سال کے معصوم کو ماردیاکیونکہ وہ اپنے والد کے پیروں سے لپٹا ہوا تھا۔
مذکورہ مارچ2019میں پیش آیاہوا حملہ جو النور اور لن ووڈ مساجد میں نماز ادا کرنے والوں پر کیاگیاتھا‘ نیوز لینڈ کو صدمہ کا شکار کردیاتھا اور نیم اٹومیٹک طرز کے خطرناک ہتھیاروں پر امتناع کی وجہہ بھی بنا ہے۔
مذکورہ بندوق بردار کی جانب سے حملہ کی راست نشریات فیس بک پر کئے جانے کے بعد اس حملے کی وجہہ سے عالمی سطح پر سوشیل میڈیاپلیٹ فارم پروٹوکال میں بھی نمایاں تبدیلی ائی ہے۔
سزاء کے لئے کی جانے والے چار دنوں کی سنوائی کے دوران 90بچ جانے والے اور متوفیوں کے فیملی ممبرس کے دلوں میں اس حملے کی یاد تازہ ہوگئی جس کے صدمے کا انہیں آج تک احساس ہے۔
کچھ لوگوں نے بندق بردار کی طرف انگلی سے اشارہ کیاتو کسی نے اس کو شیطان‘بزدل‘ چوہا قراردیا۔
کچھ لوگوں نے اس کو قرآن کی آیتیں پڑھ کر سنائی اور عربی میں مخاطب کیاتو کچھ لوگوں نے اس کو معاف کرنے کا بھی اعلان کیاہے۔
اس سے قبل ٹرینڈ نے اپنے وکیلوں کو نکال دیاتھا اور جج کو بتایا تھا کہ وہ سنوائی کے دوران کچھ بھی بات کرنے کا خواہش مند نہیں ہے۔
عدالت کی جانب سے مدد کے لئے مقررکردہ ٹرینڈ کے وکیل نے کہاکہ بغیر پیرول کی سزا کی وہ مخالفت نہیں کرنا چاہتا ہے
Son Of #Christchurch Terrorist Attack Victim Confronts White Supremacist Killer.
Telling him “you gifted by father with becoming a martyr” returning him to Allah. Also calling him scum of the earth.
Sending him off to prison with a sign that his racist mission failed. pic.twitter.com/lCHfcZANwF
— Robert Inlakesh (@falasteen47) August 26, 2020
One of the most shocking massacres, undoubtedly, and justice was rightly served just over one year later.
A lesson for countries like #Srilanka #lka which are grappling with delays in delivering justice.#criminaljustice #Christchurch https://t.co/kivZq6mv8j
— Uween Jayasinha (@Uween_J) August 27, 2020
"I want to hear his voice. I want to hear my dad's voice. My Baba's voice. I want to hear him tell me more about the olive trees in Palestine."
This is Sara Qasem. Poised, eloquent and heartbroken – she confronted her father's killer. #ChristchurchMosque #Christchurch #NewZealand pic.twitter.com/A9yWD7oryT— shaimaa khalil BBC (@Shaimaakhalil) August 26, 2020
https://twitter.com/MalikiClique/status/1298323234731864065?s=20
Mosque Hero Confronts #Christchurch Terrorist In Court
Abdul Aziz Wahabzadah, who fought the heavily armed terrorist, stood in court & told him:
“You should thank God on that day, I didn’t catch you. That will be a different story. You never forget these two eyes.”#NewZealand pic.twitter.com/eyE0u45pHx
— DOAM (@doamuslims) August 26, 2020