اسمبلی انتخابات کے دوران بنگلہ دیش کا دورہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن کو مکتوب
نئی دہلی : مغربی بنگال کی حکمراں پارٹی ترنمول کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزیراعظم مودی کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے دوران وزیراعظم کا دورہ بنگلہ دیش انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ ٹی ایم سی کا دعویٰ ہے کہ مغربی بنگال میں جاری اسمبلی انتخابات پر اثرانداز ہونے کے لئے قصداً دورہ کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کو دیئے گئے مکتوب میں ٹی ایم سی نے کہاکہ اِسے وزیراعظم کے سرکاری دورۂ بنگلہ دیش پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اگر یہ دورہ 27 مارچ کو ان کے پروگراموں کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ یہ دورہ خالص سیاسی تھا۔ بنگلہ دیش کی آزادی کی 50 ویں سالگرہ اور بنگا بندھو شیخ مجیب الرحمن کی صدی تقاریب کے موقع پر دورہ کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے سیاسی اغراض سے استفادہ کیا ہے۔ ٹی ایم سی نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں بعض حلقے ایسے ہیں جہاں پر بنگالی رائے دہندوں پر وزیراعظم کے دورہ بنگلہ دیش کا اثر پڑسکتا ہے۔ مودی نے خالص اِسی مقصد سے دورہ کیا تھا۔ ٹی ایم سی نے الزام عائد کیاکہ وزیراعظم نے مغربی بنگال میں انتخابی عمل پر اثرانداز ہونے کے لئے بیرونی سرزمین سے مداخلت کرتے ہوئے اپنی سرکاری پوزیشن کا غلط استعمال کیا۔ کوئی بھی وزیراعظم غیر اخلاقی اور غیر جمہوری طریقہ سے کام نہیں کرسکتا۔ بیرونی سرزمین سے اِن کی پارٹی کے لئے بالواسطہ انتخابی مہم چلانا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ ٹی ایم سی نے بنگلہ دیش میں منادر کو وزیراعظم کے دورے پر میڈیا کوریج کی سادہ رپورٹ بھی مکتوب کے ساتھ منسلک کی ہے۔ بنگلہ دیش میں اورکنڈی مقام کو مودی کا جانا سیاسی مقصد براری پر مبنی ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ اُنھوں نے اپنے ساتھ مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے بی جے پی ایم پی سنتانو ٹھاکر کو بھی رکھا۔ ٹی ایم سی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیاکہ وہ نہ صرف اِس بات کو یقینی بنائے کہ انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہ ہو بلکہ اِسے وزیراعظم کی اِس حرکت پر سخت کارروائی کرنی چاہئے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی اِس طرح کا غلط فیصلہ نہ کرسکے۔ ترنمول کانگریس نے الیکشن کمیشن میں اپنی شکایت درج کراتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کے اِس دورے کے لئے ترنمول کانگریس یا کسی اور پارٹی کے نمائندہ کو مدعو نہیں کیا گیا۔ وزیراعظم نے بنگلہ دیش میں ہندو ماتوا کمیونٹی کے ارکان سے بھی خطاب کیا۔ اِس طبقہ کے ووٹرس کی تعداد مغربی بنگال میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ وزیراعظم ماتوا طبقہ کے مذہبی مقام کا بھی دورہ کرتے ہوئے رائے دہندوں کو راغب کرنے کی کوشش کی۔