وظیفہ کی رقم لڑکی کے نام جمع کرنے پر زکوٰۃ کا حکم

   

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ۱۔ زید کو سبکدوشی کے بعد گرایجویٹی اور وظیفہ فروختگی کا معاوضہ حاصل ہوا۔ جس پر ایک سال گزرچکا ہے ۔ کیا اس رقم پر زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی ۔ ۲۔کیا اس رقم سے لڑکی کی شادی کیلئے بینک میں کچھ رقم جمع کردی گئی ہے۔ کیا اس رقم پر بھی زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی ؟
جواب : ۱۔ وظیفہ کے بعد گریجویٹی اور وظیفہ فروختگی سے حاصل شدہ رقم پر ایک سال گزرنے کی بناء زکوٰۃ ادا کرنا لازم ہے۔ ۲۔ اس رقم سے لڑکی کی شادی کے لئے بینک میں رقم رکھی جائے اور لڑکی کو اس رقم کا مالک بنادیا جائے اور لڑکی سن بلوغ کو پہنچ چکی ہے تو بعد ایک سال اس پر لڑکی کو زکوٰۃ ادا کرنا لازم ہے ۔ اگر وہ رقم زید کی لڑکی کے نام پر ہو لیکن قابض زید ہی ہو تو زید پر زکوٰۃ لازم ہے اور اگر زید نے لڑکی کو مکمل معہ قبضہ مالک بنادیا ہے وہ سن بلوغ کو نہیں پہنچی ہے تو کسی پر زکوٰۃ فرض نہیں۔ فقط واﷲ أعلم