ٹرمپ اسرائیل پر برہم، فریقین جنگ بندی کی خلاف ورزی کے مرتکب

,

   

اسرائیل اپنے پائلٹس واپس بلائے، ایران پر بمباری کی گئی تو جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی ہوگی

واشنگٹن، 24جون (یو این آئی)امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران، دونوں کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا ہے اور اسرائیل پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے معاہدے پر رضامندی ظاہر کرنے کے فوراً بعد بمباری شروع کر دی، اسرائیل اپنے پائلٹس کو واپس بلائے ، ایران پر بمباری کی گئی تو یہ جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران دونوں نے اس جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کا انہوں نے چند گھنٹے قبل ہی اعلان کیا تھی۔رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے بالخصوص اسرائیل سمیت دونوں ممالک پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔نیٹو سربراہی اجلاس کے لیے دی ہیگ روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ‘اسرائیل نے معاہدے پر رضامندی ظاہر کرنے کے فوراً بعد بمباری شروع کر دی’۔انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ‘ایران کی جوہری صلاحیت اب ختم ہو چکی ہے ’، امریکی صدر نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر ہرگز بم مت گرانا، اگر ایسا کیا تو یہ جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی ہوگی، ابھی اپنے پائلٹس کو واپس بلاؤ‘۔امریکی صدر نے کہا کہ ‘میں ایران سے بھی خوش نہیں ہوں لیکن اسرائیل سے شدید ناراض ہوں’۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا کہ اسرائیل کو اب پرسکون ہونا پڑے گا، جبکہ انہوں نے اعتراف کیا کہ ایران اور اسرائیل دونوں نے اس جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جسے وہ کروانے کی کوشش کر رہے تھے ۔وائٹ ہاؤس سے روانگی کے وقت ٹرمپ نے کہاکہ ‘اب مجھے اسرائیل کو پرسکون کرنا ہے ، جیسے ہی ہم نے معاہدہ کیا، اسرائیل سامنے آیا اور بموں کی ایسی بارش کی جو میں نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی، یہ اب تک کا سب سے بڑا حملہ تھا’۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہمارے پاس بنیادی طور پر دو ممالک ہیں جو اتنے عرصے سے اور اتنی شدت سے لڑ رہے ہیں کہ اب وہ جانتے ہی نہیں کہ آخر وہ کر کیا رہے ہیں’۔واضح رہے کہ ایران کی جانب سے گزشتہ رات قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کے چند گھنٹے بعد امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بند پر آمادہ ہوگئے ہیں۔

ایران کا 4اسرائیلیوں کی ہلاکت کے بعد جنگ بندی کا اعلان

تہران؍تل ابیب، 24 جون (یو این آئی) ایران نے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ جنگ بندی کے نفاذ کی تصدیق کردی، اس سے قبل ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں میں 4 اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کے مطابق ایران نے اسرائیل پر 4 میزائل حملوں کے بعد جنگ بندی کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے ۔امریکی صدر ٹرمپ نے بھی جنگ بندی کے نفاذ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین سے خلاف ورزی نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔امریکی صدر نے اس سے قبل کہا تھا کہ مرحلہ وار جنگ بندی 24 گھنٹے کا عمل ہوگا، جس کا آغاز منگل کو صبح 4 بجے (جی ایم ٹی) کے قریب ایران کی جانب سے یکطرفہ طور پر تمام فوجی کارروائیاں روکنے سے ہوگا، انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل اس کے 12 گھنٹے بعد جنگی کارروائیاں روک دے گا۔جنگ بندی کے اعلان کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران تقریباً ایک ہی وقت میں میرے پاس آئے اور کہا‘امن!‘،میں جان گیا کہ یہی وہ لمحہ تھا۔صدر ٹرمپ نے مزید کہاکہ دنیا، اور خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ اس کے اصل فاتح ہیں، دونوں ممالک اپنے مستقبل میں بے پناہ محبت، امن اور خوشحالی دیکھیں گے ، ان کے پاس حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے ، اور اگر وہ راستبازی اور سچائی کے راستے سے بھٹک گئے ، تو کھونے کے لیے بھی بہت کچھ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ‘اسرائیل اور ایران کا مستقبل لامحدود ہے ، اور بڑی امیدوں سے بھرا ہوا ہے ،خدا آپ دونوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے ’۔صدر ٹرمپ نے ایک اور پیغام میں کہا کہ اگر ہمارے بی 2 کے عظیم پائلٹس اور اس آپریشن میں شریک افراد کی مہارت اور جرات نہ ہوتی تو ہم آج کے معاہدے تک کبھی نہ پہنچ پاتے ۔انہوں نے کہاکہ ایک خاص اور نہایت ستم ظریفانہ انداز میں شام دیر گئے کیا گیا وہ بالکل درست حملہ ہی وہ لمحہ تھا جس نے سب کو ایک جگہ لا کھڑا کیا اور یوں معاہدہ طے پا گیا۔جنگ بندی کے نفاذ سے قبل ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی ہنگامی امدادی اداروں نے منگل کو بتایا کہ جنوبی اسرائیل کے شہر بئر السبع میں ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا آغاز ہونے والا تھا۔اسرائیل کے امدادی ادارے میگن ڈیوڈ ایڈم (ایم ڈی اے ) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں بتایا کہ جنوبی اسرائیل میں میزائل گرنے کے مقام پر اب تک 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے ، 2 افراد کو درمیانے درجے کی چوٹوں کے ساتھ اسپتال منتقل کیا گیا ہے ، جبکہ تقریباً 6 افراد کو معمولی زخموں کے باعث موقع پر ہی طبی امداد دی جا رہی ہے ۔
ایرانی سرکاری میڈیا ‘اِرِب’ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے ان دو حریف ممالک کے درمیان مرحلہ وار جنگ بندی کے اعلان کے بعد ایران کی جانب سے اسرائیل پر 5 مرتبہ میزائل داغے گئے ۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق جنوبی اسرائیل کے علاقے بیر شیبہ میں ایران کے میزائل حملوں کے باعث ایک گھنٹے کے دوران 6 مرتبہ سائرن بجے ، عمارت پر میزائل لگنے سے 4 افراد ہلاک اور کم ازکم 11 زخمی ہوئے ۔اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے منگل کی صبح طلوع آفتاب سے قبل دو گھنٹوں کے دوران ایران کی جانب سے کئی میزائل حملوں کی لہروں کا اعلان کیا، جن کے دوران ساحلی شہر تل ابیب سمیت شمال اور جنوب کے مختلف علاقوں میں کئی بار خطرے کے سائرن بجائے گئے ۔اے ایف پی کے مطابق جارحیت میں کسی بھی قسم کی کمی عالمی رہنماؤں کے لیے ایک بڑی راحت ثابت ہوگی، جو اس بڑھتے ہوئے تشدد کے وسیع تر علاقائی تصادم میں تبدیل ہونے کے خدشے سے شدید پریشان ہیں۔اسرائیلی فوج کے مطابق 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے ایران کی جانب سے داغے گئے 500 سے زائد میزائل اور تقریباً ایک ہزار ڈرونز کو تباہ کیا۔جنگ کے 12 دن گزرنے کے باوجود مکمل نقصانات کا اندازہ تاحال نہیں لگایا جا سکا، کیونکہ فوجی سنسرشپ کے قوانین معلومات کی اشاعت کو محدود کررکھا ہے ، تاہم ملک بھر میں کم از کم 50 میزائل حملوں کے اثرات کی تصدیق ہو چکی ہے اور منگل کے حملوں سے پہلے سرکاری ہلاکتوں کی تعداد 24 تھی۔