ٹرمپ کا خلائی منصوبوں میں چاند کو اولین ترجیح دینے کا اعلان

   

Ferty9 Clinic

واشنگٹن ۔ 19 ڈسمبر (ایجنسیز) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک صدارتی فرمان جاری کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ امریکیوں کو جلد از جلد چاند پر واپس بھیجا جائے گا۔ اس نئی خلائی پالیسی میں انھوں نے مریخ کی تسخیر کے مقابلے میں چاند کو زیادہ اہمیت دی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق، ٹرمپ نے 2030 تک چاند پر ایک مستقل اڈا قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس منصوبے کی تصدیق کی کہ امریکہ چاند کی سطح پر ایک نیوکلیائی ری ایکٹر نصب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔اس صدارتی فرمان میں ناسا کے “آرٹیمس پروگرام” کے تحت 2028 تک انسانوں کی چاند پر واپسی کو اولین ترجیح قرار دیا گیا ہے۔ یہ پروگرام ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت میں شروع کیا تھا۔فرمان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چاند پر واپسی سے “خلا میں امریکہ کے قائدانہ کردار کو تقویت ملے گی، چاند پر معاشی ترقی کی بنیادیں استوار ہوں گی، مریخ کے سفر کی راہ ہموار ہوگی اور یہ امریکیوں کی اگلی نسل کے مہم جوؤں کیلئے مشعلِ راہ ثابت ہوگا”۔واضح رہے کہ “آرٹیمس 3” مشن، جس کا مقصد امریکی خلائی ماہرین کو دوبارہ چاند کی سطح پر اتارنا ہے، 2027 کے وسط میں روانہ ہونا تھا لیکن اسے کئی بار ملتوی کیا جا چکا ہے۔خلائی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مشن میں مزید تاخیر کا امکان ہے، کیونکہ ایلون مسک کی کمپنی “اسپیس ایکس” کا تیار کردہ ‘لونر لینڈنگ کرافٹ’ (چاند پر اترنے والی سواری) ابھی مکمل طور پر تیار نہیں ہے۔