شمس آباد ۔ 25 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز) : ملک بھر میں کئی دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے کئی ریاستوں میں فصلیں برباد ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے ترکاریوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ حیدرآباد میں ٹماٹر ، آلو ، پیاز ، پھلیوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں ۔ ستمبر کا مہینہ عوام کے لیے ستم لے کر آیا ہے ۔ ٹماٹر ، تلنگانہ ، آندھرا پردیش ، گجرات اور مہاراشٹرا میں سب سے زیادہ اگایا جاتا ہے ۔ بارش کی وجہ سے فصلیں برباد ہونے کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمت 10 روپئے سے سیدھا بڑھاکر 40 تا پچاس روپئے ہوگئی ۔ آلو جو 20 تا 30 روپئے تھی بڑھ کر 40 روپئے سے زائد ہوگئی ہے ۔ مختلف پھلیوں کی مختلف قیمتیں ہوچکی ہیں 60 روپئے تا 120 روپئے تک پھلیوں کی قیمتیں ہوچکی ہیں ۔ پیاز جس کی قیمت 50 روپئے ہے مسلسل بارش کی وجہ سے پیاز کی فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پیاز کی قیمتیں مزید بڑھ کر 80 یا 100 روپئے تک پہنچ سکتی ہیں ۔ پیاز حیدرآباد کو کرناٹک اور شولاپور ، پونے اور مہاراشٹرا کے علاوہ اورنگ آباد سے حاصل کی جاتی ہیں ۔ ملک بھر میں ستمبر میں گذشتہ سال کے مقابلے زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے مسلسل قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔ کوتمیر کی قیمت میں بھی کافی حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ 10 روپئے میں ایک باریک کٹہ دیا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ دیگر بھاجیوں کی قیمتیں بھی بڑھ چکی ہیں ۔ مرکزی حکومت بڑھتی ہوئی قیمتوں پر کنٹرول کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں ۔ ورنہ ترکاری ، بھاجی اور گھریلو اجناس کی بڑھتی قیمتیں عوام کی پہنچ سے باہر ہوجائیں گی ۔۔ ش