ٹماٹر کی قیمت آسمان کو چھونے لگی ، عوام مہنگائی کے بوجھ کا شکار

   

Ferty9 Clinic

ذخیرہ اندوزی کے خلاف محکمہ مارکیٹنگ سے کوئی کارروائی نہیں ، حکومت کی خاموشی پر صارفین برہم
حیدرآباد۔3۔اگسٹ۔(سیاست نیوز) ٹماٹر کی قیمتوں میں من مانی اضافہ کے باوجود ریاست تلنگانہ میں حکومت سے ٹماٹر کی رعایتی قیمتوں پر فروخت کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں بلکہ عوام کو اس مشکل دور میں اپنے طور پر مہنگائی کا سامنا کرنے کے لئے حکومت نے چھوڑ دیا ہے۔شہر حیدرآباد میں ٹماٹر کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے یہ دعویٰ کیا جا رہاہے کہ آئندہ دنوں ٹماٹر کی قیمت 300 روپئے تک پہنچ سکتی ہے لیکن اس کے باوجود محکمہ زراعت و مارکیٹنگ کی جانب سے ٹماٹر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کسی قسم کی کاروائی یا عوام کو راحت پہنچانے کے لئے انہیں رعایتی قیمتوں پر ٹماٹر کی فراہمی کے اقدامات سے گریز کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے عوام میں بے چینی پیدا ہونے لگی ہے۔ ریاست میں جب کبھی پیاز کی قیمتوں میں اچھال آتا تھا یا پیازکی قلت پیدا ہوتی اس وقت ریاستی حکومت کی ہدایت پر محکمہ مارکیٹنگ و زراعت کے ذریعہ رعیتو بازاروں اور رہائشی علاقوں میں رعایتی قیمت پر پیاز کی فروخت عمل میں لائی جاتی رہی ہے لیکن اب گذشتہ دو ماہ سے ٹماٹر کی قیمت میں مسلسل اچھال ریکارڈ کیا جا رہاہے اور شہر کے بعض علاقوں میں ٹماٹر کی قیمتیں 200 تک پہنچ چکی ہیں اس کے باوجود حکومت کی خاموشی اور رعایتی قیمتوں پر ٹماٹر کی فروخت کے سلسلہ میں اقدامات نہ کئے جانے پر حیرت کا اظہار کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ حکومت نے عوام کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے نتیجہ میں عوام کو مہنگے ٹماٹر خریدنے پڑرہے ہیں۔مرکزی حکومت اور ملک کی مختلف ریاستی حکومتوں کی جانب سے سبسیڈی کے ساتھ ٹماٹر کی فروخت کے اقدامات کئے جانے لگے ہیں تاہم ریاست تلنگانہ میں حکومت نے عوام کو راحت پہنچانے کے لئے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جس سے مہنگائی کا شکار شہریوں کو کچھ راحت حاصل ہوسکے۔رعیتو بازار کے ذریعہ حکومت کی جانب سے رعایتی قیمتوں میں ٹماٹر کی سربراہی کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں شہریوں کو بڑی راحت حاصل ہوگی۔