ٹی ایم سی ’کمزورہوگئی‘سی پی ایم نے 2011کی شکست کے بعد سے بند پارٹی دفاتر کھول رہی ہے

,

   

مذکورہ ترنمول نے اپنی طرف سے بی جے پی پر اس بات کاالزام عائد کیاہے کہ مختلف علاقو ں میں راتوں رات بی جے پی نے اس کے دفتر پر قبضہ کرلیاہے‘

او ریہ بھی دعوی کیاہے کہ بھگوا پارٹی مارکسٹوں کو ان کے دفاتر دوبارہ کھولنے میں مدد کررہی ہے‘ مذکورہ الزامات کو ریاست کی دونوں اپوزیشن پارٹیوں نے مسترد کردیا ہے۔

کلکتہ۔جیسی ہی ریاست مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس”کمزور“ ہورہی ہے اور ”میدان چھوٹ“ رہا ہے‘ اسی کے ساتھ اقتدار سے محروم ہونے والا لفٹ فرنٹ لوک سبھا نتائج رونما ہونے کے ساتھ ہی ریاست بھر میں اپنے پارٹی دفاتر جو2011میں بند ہوگئے تھے اٹھ سال بعدریاست کے مختلف حصوں میں انہیں دوبارہ کھول رہی ہے۔

مذکورہ ترنمول نے اپنی طرف سے بی جے پی پر اس بات کاالزام عائد کیاہے کہ مختلف علاقو ں میں راتوں رات بی جے پی نے اس کے دفتر پر قبضہ کرلیاہے‘

او ریہ بھی دعوی کیاہے کہ بھگوا پارٹی مارکسٹوں کو ان کے دفاتر دوبارہ کھولنے میں مدد کررہی ہے‘ مذکورہ الزامات کو ریاست کی دونوں اپوزیشن پارٹیوں نے مسترد کردیا ہے۔

پچھلے کچھ دنوں میں سی پی ائی(ایم) کے کارکنوں وک ضلع علی پوردوار‘ کوچ بہار‘ بینکورا‘ پورولیا‘ ہوگھلی اور نارتھ 24پرگاناس کے سینکڑوں دفاتر کو دوبارہ کھولتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

یہ پارٹی دفاتر کئی سالوں سے مقفل تھے۔ساوتھ 24پرگاناس ضلع کے سی پی ائی (ایم) سکریٹری سامیک لاہیری نے کہاکہ ”سال2011میں ٹی ایم سی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے 1200سے زائد پارٹی دفتر بند کردئے گئے تھے۔

حالیہ دنوں میں اس سے تیس یا 35دفاتر دوبارہ کھولے گئے

۔ ایسالگ رہا ہے کہ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے کمزور پڑنے کے بعد یہ دفاتر دوبارہ کھولے گئے ہیں۔ ہمارے کارکنوں کو مذکورہ دفاتر دوبارہ کھولنے کا حوصلہ ملا ہے“۔

سی پی ائی(ایم) سنٹرل کمیٹی کے رکن اور رکن اسمبلی سجان چکرورتی نے بی جے پی کی مدد سے دفاتر دوبارہ کھولنے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے

کہاکہ ”کوچ بہارضلع میں 27پارٹی دفاتر دوبارہ کھولے گئے ہیں‘ وہیں اٹھارہ دفاتر لوک سبھا الیکشن کے دوران کھولے گئے جبکہ نو لوک سبھا الیکشن کے بعد دوبارہ کھولے گئے ہیں۔

بی جے پی نے ہماری کوئی مدد نہیں کی ہے۔

مذکورہ دفاتر دوبارہ اس لئے کھولے گئے کیونکہ ٹی ایم سی نے کئی وجوہات کی بنا ء پر شکست کھائی ہے“۔ بی جے پی نے ٹی ایم سی کے دعوی کو بے بنیاد قراردیا اور

کہاکہ ریاست میں ”جمہوریت کا احیاء عمل میں آرہا ہے“ اوردیگر سیاسی جماعتیں اپنے پارٹی دفاتر کو دوبارہ جارہی ہیں۔