پارلیمنٹ کی پہلی منزل کی گیلری سے بی آر ایس کا منفرد احتجاج

,

   

احتجاجی بیانر لہرایا گیا، دیگر اپوزیشن ارکان بھی احتجاج میں شامل

حیدرآباد۔/21 مارچ، ( سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بی آر ایس اور دیگر اپوزیشن ارکان نے آج مسلسل ساتویں دن بھی احتجاج جاری رکھا اور اڈانی معاملہ کی جانچ کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی مانگ کی۔ ایوان میں مسلسل احتجاج کے بعد بی آر ایس اور دیگر اپوزیشن ارکان نے پارلیمنٹ کی عمارت کی بیرونی گیلری میں منفرد احتجاج منظم کرتے ہوئے ایک بڑا بیانر عمارت سے لہرایا جس پر ’’ ہم جے پی سی چاہتے ہیں‘‘ کا نعرہ درج تھا۔ پارلیمنٹ کی اوپری منزل کی گیلری سے اپوزیشن ارکان نعرہ بازی کررہے تھے اور یہ اپنی نوعیت کا منفرد احتجاج تھا۔ بی آر ایس کے قائدین ڈاکٹر کے کیشوراؤ اور ناما ناگیشور راؤ نے احتجاج کی قیادت کی۔ ڈی ایم کے، آر جے ڈی، سی پی ایم، سی پی آئی، این سی پی، شیوسینا، جنتادل یونائٹیڈ، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، مسلم لیگ، عام آدمی پارٹی اور ایم ڈی ایم کے ارکان کا اجلاس قائد اپوزیشن ملکارجن کھرگے کے چیمبر میں منعقد ہوا جس میں اڈانی مسئلہ پر احتجاج میں شدت کا فیصلہ کیا گیا۔ دونوں ایوانوں کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی بی آر ایس ارکان وسط میں پہنچ گئے اور نعرہ بازی کرنے لگے۔ ہنگامہ آرائی کے دوران اجلاس کو دوپہر دو بجے تک ملتوی کیا گیا۔ بعد میں اجلاس دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ بی آر ایس کے قائدین نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی اڈانی مسئلہ پر خاموشی باعث حیرت ہے۔ احتجاج میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ شمولیت کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مطالبات کی تکمیل تک احتجاج جاری رہے گا۔ر