پاکستان نے باضابطہ ترکی صدر کو نوبل امن انعام کے لئے نامزدکردیا

,

   

انہوں نے مزیدکہاکہ صدر اردغان ایک سچے سیاست داں اورلیڈر ہیں جو نہ صرف اپنے ملک بلکہ خطے اور بالعموم پوری دنیا کی بہتری اور خوشحالی کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔


اسلام آباد۔پاکستان سینٹ چیرمن صدیق سنجارانی نے نورویگن نوبل کمیٹی کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے اگلے نوبل امن انعام کے لئے یوکرین بحران کو حل کرنے میں ان کی کوششوں کے پیش نظر ترکی کے صدر طیب رجب اردغان کی حمایت کی ہے۔

سنجارانی نے لکھا کہ”روس یوکرین جنگ تیزی کے ساتھ ایک جوہری فلیش پوائنٹ میں بدل گئی ہوتی جو پوری دنیا کی تباہی کا سبب بن سکتی تھی۔

ان کی انتھک کوشش‘دونوں فریقوں کے ساتھ بروقت اورموثر مداخلت کی وجہہ سے انہوں نے اکیلے اس عالمی تباہی کو ٹالا ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ صدر اردغان ایک سچے سیاست داں اورلیڈر ہیں جو نہ صرف اپنے ملک بلکہ خطے اور بالعموم پوری دنیا کی بہتری اور خوشحالی کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔

سینٹ کے سربراہ نے اس بات پر زوردیاکہ ترک صدر پیغمبر اسلام ﷺکا حقیقی پیغام اور پوری انسانیت کے لئے امن‘ روداری اورمحبت کی ان کی تعلیمات کو لے کر چل رہے ہیں‘ کیونکہ وہ اسلامی تعلیمات سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کررہے ہیں۔

سماع ٹی وی کی خبر ہے کہ نوبل فاونڈیشن کے قوانین کے مطابق اگر کسی ایسے شخص کی طرف سے نامزدگی جمع کروائی جاتی ہے قابل قبول ہوگی جو قومی اسمبلیوں اور قومی حکومتوں (کابینہ کے اراکین/وزراء)خود مختار مملکتوں کے ساتھ ساتھ موجودہ سربراہان سمیت کسی ایک زمرے میں آتا ہے۔

ناروے کی نوبل کمیٹی کو ایک انتبائی باوقار اورنامور ایوارڈ دینے کا اندازہ لگانے اور فیصلہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

نوبل انعام جیسا کہ متوفی الفریڈبرن ہارڈ نوبل کے متعلق وصیت کی تھی کہ یہ انعام ایسے لوگوں کودیاجائے جنھوں نے امن کے طرف بڑھتے ہوئے یا جاری تنازعات کو حل کرنے کے لئے غیرمعمولی اقدام کیاہے۔