پروین توگاڑیہ نے ہندوستان کے آبادی کے ریکارڈ کے لئے مسلمانوں کو ذمہ دار ٹہرایا

,

   

توگاڑیہ نے دعوی کیاہے کہ ملک میں فی الحال ہندوؤں کی آبادی میں اضافہ منفی ہے‘ او رمزیدکہاکہ مجموعی طور پر ہندوستان میں ہندوؤں کا تناسب درحقیقت کم ہوا ہے۔


گوہاٹی۔پروین توگاڑیہ‘ صدر عالمی ہندو پریشد(اے ایچ پی) ایک دائیں بازو کی تنظیم نے اقلیتی کمیونٹی کو دنیا کے سب سے آبادی والے ملک کے طور پر چین سے آگے لے جانے کا ذمہ دار اقلیتی کمیونٹی کو ٹہرایاہے۔

توگاڑیہ‘ جو سابق انٹرنیشنل ورکنگ صدر وشواہندو پریشد(وی ایچ پی) بھی تھے‘ نے زوردے کر کہا کہ اس آبادی میں اضافہ کا سب سے زیادہ آنے والے سالوں میں آسام میں پڑیگا‘ اور اس لئے کو بنگلہ دیشی دراندازوں کی ڈی این اے پروفائلنگ کے ذریعے شناخت کرنی چاہئے۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے توگاڑیہ نے دعوی کیا کہ ہندوستان میں آبادی میں اضافہ کے لئے اقلیتی کمیونٹی ذمہ دار ہے۔توگاڑیہ نے دعوی کیاہے کہ ملک میں فی الحال ہندوؤں کی آبادی میں اضافہ منفی ہے‘ او رمزیدکہاکہ مجموعی طور پر ہندوستان میں ہندوؤں کا تناسب درحقیقت کم ہوا ہے۔

انہوں نے دعوی کیاکہ”لہذا ہندوؤں نے ملک کی آبادی میں زبردست اضافہ میں کوئی کردار ادا نہیں کیاہے“۔

مذکورہ متنازعہ لیڈر نے کہاکہ اقلیتی آبادی میں غیرمعمولی اضافہ پر بھی اگلے15-20سالوں میں آسام میں اثر پڑیگا‘ اسی وجہہ سے انہوں نے سخت آبادی کنٹرول ایکٹ متعارف کرنے کو کہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اپنے قیام کے بعد سے ہماری تنظیم آبادی پر کنٹرول کا مطالبہ کررہی ہے۔ میں آسام حکومت سے بھی درخواست کرتاہوں کہ بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے دراندازوں کی شناخت 1951کی ووٹر لسٹ او رڈی این اے پروفائلنگ کے ذریعہ کریں“۔