منیش رنجن، جو بہار کا رہنے والا ہے، انٹیلی جنس بیورو میں حیدرآباد میں اسسٹنٹ سینٹرل انٹیلی جنس آفیسر (ّاے سی ائی او) کے طور پر تعینات تھا۔
حیدرآباد: حیدرآباد میں تعینات انٹیلی جنس بیورو کے ایک افسر کو مبینہ طور پر 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر وحشیانہ حملے کے دوران دہشت گردوں نے ہلاک کر دیا ہے۔
اس افسر کی شناخت بہار کے رہنے والے منیش رنجن کے طور پر کی گئی ہے، جو انٹیلی جنس بیورو میں حیدرآباد میں اسسٹنٹ سینٹرل انٹیلی جنس آفیسر (ّاے سی ائی او) کے طور پر تعینات تھا۔
مبینہ طور پر اسے اس کی بیوی اور بچوں سے پہلے اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ چھٹیاں گزارنے کشمیر گئے تھے۔ حملے کے فوراً بعد، ان کی بیوی اور بچوں کو سیکورٹی فورسز کی طرف سے حفاظت میں لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
دہشت گردانہ حملے کے دوران کم از کم 26 سیاحوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ ان میں ہریانہ کا ایک نیول افسر، کرناٹک کے شیوموگا سے منجوناتھ راؤ نامی ایک ریئلٹر، مہاراشٹر کے دلیپ ڈسلے اور اتل مونے نام کے دو سیاح، اور اڈیشہ کے بالاسور ضلع سے پرشانت ستپاتھی شامل تھے۔
دہشت گردانہ حملے میں متعدد دیگر افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
دہشت گردانہ حملے پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اس حملے کی مذمت کی اور متاثرین کے سوگوار خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت پیش کی۔
انہوں نے ایکس پر کہا کہ اس طرح کے بزدلانہ حملے ہندوستانیوں کے اعتماد کو متاثر نہیں کرنے والے ہیں۔
انہوں نے مرکز پر زور دیا کہ وہ دہشت پھیلانے والوں کے ساتھ سخت ترین کارروائی کرے۔