پینشن میں اضافہ کا جھانسہ ، اولاد نے والدین کا گھر بیچ دیا ، بیٹے اور بیٹی سازش میں شامل

   

60 لاکھ روپئے آپس میں بانٹ لئے اور ضعیف ماں باپ کو سڑکوں پر بے یارومددگار چھوڑ دیا
حیدرآباد۔ 16 مئی (سیاست نیوز) ضعیف ماں باپ کی زندگی کا سہارا بننے کے بجائے بیٹوں نے انہیں گھر سے بے دخل کرکے سڑکوں پر زندگی گزارنے کیلئے مجبور کردیا۔ ان بوڑھے والدین کو بیٹی سے کچھ ہمدردی کی اُمید تھی لیکن اس نے بھی بھائیوں کا ساتھ دیتے ہوئے انہیں پوری طرح بے یارومددگار کردیا۔ ایک ہفتہ قبل اپنے باپ کا گھر فروخت کرتے ہوئے ان کے سَر سے چھت چھین لیا اور انہیں گھر سے بے دخل کرکے نکال دیا۔ یہ واقعہ شہر کے نارسنگی میونسپلٹی ہیڈکوارٹرس پر منظر عام پر آیا۔ تفصیلات کے مطابق آر کمریا اور لکشمماں ضعیف جوڑے کو دو بیٹے اور ایک بیٹے ہے۔ کلر کا کام کرنے والے کمریا نے نارسنگی میں 150 گز اراضی پر مکان تعمیر کرتے ہوئے نہ صرف بچوں کی پرورش کی بلکہ ان کی شادیاں بھی کیں، لیکن حال ہی میں اِن تینوں نے والد کا گھر ہی 60 لاکھ روپئے میں فروخت کرتے ہوئے آپس میں 20، 20 لاکھ روپئے تقسیم کرلئے اور بوڑھے ماں باپ کو 60 لاکھ روپئے کی خطیر رقم میں سے پھوٹی کوڑی بھی نہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ والدین کو گھر سے بے دخل کردیا۔ بے یارومددگار یہ ضعیف جوڑا گاؤں کی ایک مندر کے احاطہ میں زندگی گزار رہا ہے۔ بچے اسی گاؤں میں رہنے کے باوجود اپنے حقیقی ماں باپ کو کھانے پینے کیلئے بھی نہیں پوچھ رہے ہیں جس سے وہ بھیک مانگ کر کھا رہے ہیں۔ سابق کونسلر اوشا رانی اور مارکٹ کمیٹی کی سابق ڈائریکٹر لکشمی بائی نے جب اس ضعیف جوڑے سے ملاقات کی، ان کی دردبھری داستان سنی تو انصاف دلانے کمریا کے ساتھ راجندر نگر کے آر ڈی او وینکٹ ریڈی سے ملاقات کی اور بچوں کی شکایت کی۔ اس سارے واقعہ میں اہم ترین پہلو یہ ہے کہ بچوں نے اپنے والدین کو دھوکہ دیا اور کہا کہ ’’پینشن کی رقم 2,000 روپئے سے بڑھ کر اب 5,000 روپئے ہونے کا جھانسہ دیتے ہوئے گھر کی فروختگی کے پیپرس پر دستخط کروالئے۔ مجبور و لاچار کمریا نے آر ڈی او سے اُسے انصاف دلانے کی اپیل کی ہے۔2