’چوکیدار‘ رگھوبر داس کے جھارکھنڈ میں 10 ہزار چوکیدار کو 4 ماہ سے تنخواہ نہیں

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی ۔23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایک طرف جہاں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی ‘میں بھی چوکیدار’ مہم میں جٹی ہوئی ہے اور پارٹی رہنما اپنے ٹوئٹر پروفائل میں چوکیدار لفظ جوڑ رہے ہیں، وہیں دوسری طرف جھارکھنڈ حکومت کے 10 ہزار اصل چوکیداروں کو تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے سنگین پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق، پچھلے چار مہینوں سے 24 ضلعوں کے ان چوکیداروں کو ان کی تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ اس میں سے ہرایک چوکیدار ایک تھانہ کے تحت 10 گاؤں کی نگرانی کرتا ہے۔ ہر چوکیدار کو 20000 روپے تنخواہ ملتی ہے۔سال 1870 میں گرام چوکیدار قانون نافذ ہونے کے بعد چوکیدار برٹش کے وقت سے ہندوستان میں پولیس انتظامیہ کا حصہ رہے ہیں۔ یہ لوگ اپنے سینئر دفعداروں کو رپورٹ کرتے ہیں۔ جھارکھنڈ حکومت نے ان کے لئے ایک الگ کیڈر وقف کیا ہے۔10000 چوکیداروں کے علاوہ، تقریباً 200 دفعدار ہیں، جن کو ہر مہینے 22000 روپے ملتے ہیں۔ یہاں تک کہ ان کو بھی چار مہینے سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے۔ گزشتہ منگل کو 11.30 بجے سے ایک گھنٹے کے خاموش مظاہرہ کے تحت 20 چوکیدار راتوپولیس اسٹیشن پہنچے تھے۔بوکارو ضلع کے جھارکھنڈ ریاست دفعدار چوکیدار پنچایت کے صدر کرشن دیال سنگھ نے کہا کہ ریاست کے چوکیداروں کو چار مہینے سے ان کی تنخواہ نہیں ملی ہے، جبکہ پورا ملک میں بھی چوکیدار مہم کے بارے میں بات کر رہا ہے۔