چیف منسٹر تلنگانہ سپوت ہونے پر شکوک۔ ڈی این اے ٹسٹ کرانے کا مطالبہ

   

ریونت ریڈی نے یادگار تلنگانہ کا معائنہ کیا۔ کے سی آر خاندان کا سماجی بائیکاٹ کرنے کی اپیل

حیدرآباد ۔ 11 ڈسمبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اے ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے سی آر کے تلنگانہ سپوت ہونے پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے ڈی این اے ٹسٹ کرانے کا مطالبہ کیا اور کے سی آر کے ارکان خاندان کا سماجی بائیکاٹ کرنے کی عوام سے اپیل کی۔ ریونت ریڈی نے آج کانگریس قائدین کے ایک وفد کے ساتھ تلنگانہ کے مجاہدین کی یاد میں تعمیر کی جانے والی یادگار کا معائنہ کیا۔ تعمیرات میں مجرمانہ غفلت کرنے پر چیف منسٹر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سکریٹریٹ کی تعمیرات کا چیف منسٹر کے سی آر نے ایک سے زیادہ مرتبہ دورہ کرتے ہوئے کاموں کا جائزہ لیا۔ تاہم اس سے چند قدم دوری پر تعمیر ہونے والے مجاہدین تلنگانہ کی یادگار کا کبھی دورہ نہیں کیا اور نہ ہی تعمیری کاموں میں تاخیر ہونے کی وجہ دریافت کی۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد چیف منسٹر کے سی آر نے مجاہدین تلنگانہ بالخصوص قربانیاں دینے والوں کا عزت و احترام کرنے کا ریاست کے عوام سے وعدہ کیا تھا۔ جان کی قربانی دینے والے مجاہدین کے ورثا کو سرکاری ملازمت اور مالی تعاون دینے کے علاوہ اراضی فراہم کے ساتھ مجاہدین کی یادگار بنانے کا اعلان کیا۔ تین سال تک اپنے وعدے کو چیف منسٹر خود بھولا دیا۔ 2017ء میں مجاہدین کی یادگار قائم کرنے کیلئے 80 کروڑ روپئے مختص کیا۔ 2018ء میں ٹنڈر طلب کیا گیا ابھی تک ٹال مٹول کی پالیسی اپناتے ہوئے تعمیری قیمت کو 60 کروڑ روپئے سے بڑھا کر 180 کروڑ روپئے تک پہنچا دیا گیا ہے۔ اس طرح کی تعمیر کا کوئی تجربہ نہ رکھنے والی کمپنی کو تعمیرات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ کمپنی کے ریاستی وزیر کے ٹی آر سے تعلقات ہیں۔ ٹی حب کی تعمیرات میں کروڑہا روپئے کی بے قاعدگیاں ہونے کا کاگ رپورٹ نے انکشاف کیا ہے۔ اسی کمپنی کو تلنگانہ یادگار کی تعمیری ذمہ داری دی گئی ہے جس نے تعمیری بجٹ کو 300 فیصد بڑھادیا ہے۔ اس اسکام کو منظرعام پر لانے کیلئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کے سی آر خاندان کا سماجی بائیکاٹ کرنے شادی بیاہ و دیگر تقاریب میں انہیں مدعو نہ کرنے ان کے یہاں رشتے نہ کرنے کا عوام کو مشورہ دیا۔ن