چین کی ہٹ دھرمی سے سلامتی کونسل کے پاس ’’متبادل راستہ‘‘ بھی موجود

   

مسعود اظہر آئی ایس آئی کی آنکھوں کا تارا l چین پر ویٹو پاور کا بیجا استعمال کرنے کا الزام
دنیا کے ہر ملک میں چینی سفارتخانوں پر پُرامن احتجاج کرنے کی اپیل

واشنگٹن ۔ 14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سلامتی کونسل کے ایسے رکن ممالک جنہیں ’’ذمہ دار‘‘ قرار دیا جاسکتا ہے، پر اس بات کا دباؤ ڈالا جاسکتا ہیکہ وہ چین کی جانب سے جیش محمد سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی صورت ’’متبادل راستہ‘‘ اختیار کریں۔ اس موقع پر سینئر سفارتکاروں نے اپنی شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ چہارشنبہ کو چین کی جانب سے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کے بعد دیگر رکن ممالک کو متبادل راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ گذشتہ 10 سالوں میں چین نے چار بار ایسا ہی کیا ہے۔ مسعود اظہر پاکستان کی جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی کی آنکھوںکا تارا ہے اور چین کے سوائے دیگر ممالک یہی چاہتے ہیں کہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیا جائے جس نے ہندوستان میں کئی دہشت گردانہ حملے کروانے میں اہم رول ادا کیا جن میں پارلیمنٹ پر حملہ اور حالیہ دنوں میں کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں کیا گیا دہشت گرد حملہ شامل ہے اور اسی حملہ کے بعد ہندوپاک کے درمیان زبردست کشیدگی پیدا ہوئی تھی اور برصغیر پر جنگ کے بادل تک منڈلانے لگے تھے۔ امریکہ، فرانس اور برطانیہ نے 27 فبروری کو 1267 القاعدہ سینکشنس کمیٹی کے تحت مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز پیش کی تھی۔

سلامتی کونسل کے ایک عہدیدار نے واضح طور پر کہا کہ اگر چین نے یہی رویہ جاری رکھا تو پھر دیگر متبادل بھی موجود ہیں۔ چین پاکستان کو اپنے ’’ہر موسم‘‘ کا دوست ملک تصور کرتا ہے لیکن مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے میں چین کا کیا مفاد وابستہ ہے اکثر رکن ممالک یہی سوال پوچھتے نظر آتے ہیں۔ امریکہ کے متعدد تھنک ٹینکس نے بھی مسعود اظہر سے متعلق چین کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جب بات اچھی طرح سے ساری دنیا کو معلوم ہیکہ مسعود اظہر ایک دہشت گرد ہے تو اسے عالمی سطح پر دہشت گرد تسلیم کرنے میں کیا قباحت ہے؟ دریں اثناء امریکن انڈیا پبلک افیئرس کمیٹی کے صدر جگدیش سیوہانی نے کہا کہ چین اپنے ویٹو پاور کا بیجا استعمال کررہا ہے کیونکہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہونے کے ناطے چین کو ویٹو کا حق بھی حاصل ہے لیکن چین اس کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے اور یہ بات برملا کہی جاسکتی ہے کہ چین وہ واحد ملک بن گیا ہے جو پاکستان کی سرپرستی میں کی جانے والی دہشت گردی کی کھلم کھلا تائید کررہا ہے۔ مسٹر جگدیش نے کہا کہ ہم ہندوستانی نژاد امریکی شہری یہاں واقع چینی سفارتخانہ کے باہر ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور دنیا کے جن جن شہروں میں ہندوستانی نژاد افراد آباد ہیں، ان سے بھی اپیل کریں گے کہ وہ بھی اپنے اپنے ممالک ؍ شہروں میں واقع چینی سفارتخانوں کے روبرو پرامن احتجاجی مظاہرے کریں۔