کابینہ کی عاجلانہ تشکیل انتہائی ضروری،کئی عہدیدار اضافی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے زائد از 3 سال عہدہ پر برقرار

   

حیدرآباد ۔ 12 ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ریاست تلنگانہ میں آئی اے ایس عہدیداروں کو تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات کے اختتام کے بعد ، ابھی پیر کو ہونے کے قوی امکانات تھے لیکن جو عہدیدار اس سلسلہ میں قوی امید رکھے ہوئے تھے انہیں بڑی حیرانی اور استعجاب کا سامنا کرنا پڑا ۔ کچھ بیورو کریٹس اور کلکٹرس نے قبل ازیں پیر سے پہلے دوسرے مقامات پر تعیناتی کے لیے اپنا تمام سامان پیک کرلینے کی ہدایت دی تھی ۔ تاہم پیر کو کچھ بھی نہیں ہوا ۔ اب ان بیوروکریٹس کا کہنا کہ وہ کابینی توسیع تک انتظار کریں اور اس کے بعد لوک سبھا کے انتخابات تک بھی انتظار کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ فہرست میں کچھ رد و بدل کر رہے ہیں تاہم یہ صرف اندازے ہیں ۔ چندر شیکھر راؤ نے کابینی توسیع کو کیوں ملتوی کیا ۔ اس کا کوئی اندازہ قائم کرنا ناممکن ہے ۔ چیف سکریٹری ایس کے جوشی نے انگریزی روزنامہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ میں زبردست تبدیلی کبھی بھی کسی بھی دن ہوسکتی ہے ۔ جوشی نے یاد دلایا کہ یہ وقت کا معاملہ نہیں ہے کیوں کہ ٹی آر ایس نے دوسری بار اقتدار پر واپس ہوئی ہے ۔ سینئیر عہدیداروں کا احساس ہے کہ کابینہ میں ردوبدل انتہائی ضروری ہے کیوں کہ زائد از تین برسوں سے اسی عہدہ پر کئی عہدیدار کام کررہے ہیں اور دیگر کئی عہدیدار زائد از ایک عہدہ کام کررہے ہیں ۔ اس ضمن میں کئی نام لیے جاسکتے ہیں جن میں وہ اضافی ذمہ داری نبھا رہے ہیں ان میں مشرا ، اسپیشل چیف سکریٹری انرجی ڈپارٹمنٹ کے علاوہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن جس میں بورڈ آف انٹر میڈیٹ ، اسکول ایجوکیشن اور ماحولیات ، فاریسٹ اینڈ سائنس اینڈ ٹکنالوجی ڈپارٹمنٹ ہیں ۔ اسی طرح سندیپ کمار سلطانیہ جو چیف منسٹر کی آفس کے چیف سکریٹری ہیں وہ فینانس ( انسٹیٹیوشنل فینانس ) ، افزائش میویشیاں ، ڈئری ڈیولپمنٹ اور محکمہ سمکیات کا اضافی چارج سنبھال رہے ہیں ۔ اروند کمار ، پرنسپال سکریٹری ، نظم و نسق محکمہ بلدیہ کے ساتھ وہ کمشنر برائے انفارمیشن اور پی آر او ہیں ۔ پرنسپال سکریٹری انفارمیشن ٹکنالوجی جئیش رنجن زائد ذمہ داری انفراسٹرکچر ، انوسٹمنٹ اور انڈسٹری ڈپارٹمنٹ نبھا رہے ہیں ۔ دیگر اہم شخصیتوں کے بیشتر نام گنائے جاسکتے ہیں جو زائد ذمہ داریاں نبھارہے ہیں ۔۔