انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں صحافی منظم مدد کی بات کریں تو اس میں اب بھی بڑی کمی ہے
نئی دہلی۔ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رامنا نے منگل کے روز اس بات کا مشاہدہ کیاکہ جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی آزادی صحافت ہوتی ہے اوراپنے کاروباری مفادات اور اس کے اثر رسوخ کی وسعت کے لئے اپنے اوزار کا استعمال کئے بغیر میڈیا خود کو دیانت دار صحافت تک محدو د رکھے۔
گلاب کوٹھاری کی لکھی کتاب ”دی گیتا ویجنا این پانیشڈ“ کی اجرائی کے موقع پر انہوں نے کہاکہ ”جب ایک میڈیا ہاوز کے دیگر کاروباری مفادات ہوتے ہیں‘ وہ بیرونی دباؤ کا شکار ہوجاتا ہے۔ کاروباری مفادات صحافت کی روح پر غالب آجاتے ہیں اور اس کے نتیجے میں جمہوریت کے ساتھ سمجھوتا ہوجاتا ہے“۔
چیف جسٹس نے زوردیا کہ آزادی صحافت جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی اور عوام کے آنکھیں او رکان ہوتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”میڈیااداروں کی یہ ذمہ داری ہے وہ حقائق کو پیش کریں۔
بالخصوص ہندوستانی سماجی حالات میں‘ لوگ جو کچھ بھی شائع ہوتا ہے اس پر یقین کرتے ہیں۔مجموعی طور پر میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اپنے کاروباری مفادات اور اسرورسوخ کو وسعت دینے کے لئے اپنے اوزر کا استعمال کئے بغیر خود کو میڈیا دیانت دار صحافت سے جڑے رہنا چاہئے۔
قانونی پیشہ سے جڑنے سے قبل کچھ وقت کے لئے صحافی رہنے والے مذکورہ سی جے ائی نے کہاکہ ایک صحافی کی جانب سے پیش کی گئی ایک شاندار کہانی‘ جو وہ خطرہ مول لینے کے بعد اور اپنی ساری توانائی اور سخت محنت کے بعد پیش کرتا ہے اسکو ڈسک پر ختم کردیاجاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”یہ ایک حقیقی صحافی کے لئے مایوس کن ہے۔ اگر وہ بار بار اس طرح کے حالات کا سامنا کرتا ہے اور اپنے پیشہ پر اعتماد کھودیتا ہے تو پھر آپ انہیں یا اسکے پیشہ کو مورد الزام نہیں ٹہرا سکتے“۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں صحافی منظم مدد کی بات کریں تو اس میں اب بھی بڑی کمی ہے۔