میلبورن: جہاں نوجوان بیٹر سیم کانسٹاس ہندوستان کے خلاف اہم باکسنگ ڈے ٹسٹ میں ایم سی جی پر ڈیبیو کرنے کے لیے تیار ہیں وہیں سابق کرکٹر گریگ چیپل کا ماننا ہے کہ یہ نوجوان سابق اوپنر ڈیوڈ وارنرکا ہمشکل نہیں بلکہ ان کا فطری جانشین ہے۔ سیم کانسٹاس باکسنگ ڈے پر468 ویں آسٹریلیائی ٹسٹ کھلاڑی بن جائیں گے۔ 19 سالہ کانسٹاس 2011 میں 18 سال کی عمر میں پیٹ کمنز کے ڈیبیو کے بعد بیگی گرین پہننے والے سب سے کم عمرکھلاڑی بھی بن جائیں گے۔ محض19سال کی عمر میں کانسٹاس تاریخ رقم کرنے کے قریب ہے ۔ وہ آسٹریلیا کے لیے ٹسٹ میں اوپننگ کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی ہوں گے۔ ان کا باکسنگ ڈے پر ڈیبیو نہایت دلچسپ اور چیلنج سے بھرپور ہوگا۔ کانسٹاس میں حوصلہ اور قابلیت ہے کہ وہ کامیاب ہو سکے، جیسا کہ شاندار رنز بنانے اور تیزی سے خود کو ڈھالنے سے ثابت ہوا ہے، چیپل نے دی ایج میں اپنے کالم میں لکھا۔ کانسٹاس کو اوپنر ناتھن میکسوینی کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ چیپل نے مزید کہا میرا ہمیشہ سے ماننا ہے کہ سلیکٹرزکا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ چمپیئنزکو دریافت کریں، نہ کہ صرف ایسے کھلاڑیوں کو منتخب کریں جو محض تعداد پوری کریں۔ اگر آپ صحیح کھلاڑی کو منتخب کرتے ہیں، تو چاہے آپ کو بعد میں کسی وقت انہیں ٹیم سے خارج بھی کرنا پڑے، وہ اس پر غورکریں گے کہ انہیں کیا بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور مزید مضبوط ہوکر واپس آئیں گے۔ کانسٹاس اس وقت شہ سرخیوں میں آئے جب انہوں نے شیفیلڈ شیلڈ کے افتتاحی راؤنڈ میں جنوبی آسٹریلیا کے خلاف دو سنچریاں اسکور کیں۔ یہ ڈبل سنچریاں انہیں شیفیلڈ شیلڈ میں ایسا کارنامہ انجام دینے والے پہلے نوجوان کھلاڑی کا اعزاز بھی دلاتی ہیں، جیسا کہ 1993 میں لیجنڈری رکی پونٹنگ نے کیا تھا۔ کانسٹاس نے 88 رنز کی اننگز سے پہلے ہندوستان کے خلاف کینبرا میں پنک بال پریکٹس گیم میں سنچری اسکور کی، اس کے علاوہ ہندوستان اے کے خلاف میلبورن میں 73 رنز ناٹ آؤٹ بھی بنائے۔ باکسنگ ڈے ٹسٹ میں انکا کھیل توجہ کا مرکز ہوگا اور امید کی جارہی ہے کہ وہ کامیاب ہوں گے ۔