کل ہند صنعتی نمائش کا تاحال چار لاکھ شائقین نے مشاہدہ کیا

   

اختتام تک ایک کروڑ تک پہنچ جانے کی توقع، ستیندر وانم نائب صدر نمائش سوسائٹی سے بات چیت
حیدرآباد۔14جنوری (سیاست نیوز) پچھلے دو ہفتوں میں کل ہند 83ویں صنعتی نمائش کاچار لاکھ سے زائد لوگوں نے مشاہدہ کیا ہے اور اگلے 32دنوں میں ایک کروڑ سے زائدلوگوں کی آمد کی توقع کی جارہی ہے ۔ نمائش سوسائٹی کے نائب صدر ستیندر وانم نے سیاست ٹی وی سے خصوصی بات چیت میں بتایا کہ نمائش کنندگان اور ویزیٹرس دونوں ہی کے لئے اس سال نئے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہفتہ کے آخری دودنوں اور تہواروں کے موقع پر نمائش کے اوقات میں11بجے تک کی توسیع کی گئی ہے اس کے علاوہ سیر وتفریح کے بہتر انتظام کو یقینی بنانے کی سوسائٹی نے بھر پور کوشش کی ہے۔ ستیندر وانم نے کہاکہ حیدرآباد کے عوام کو بے چینی کے ساتھ نمائش کا انتظار رہتا ہے اور ایک گھریلو ماحول یہاں پر سوسائٹی کی جانب سے انہیں فراہم کیا جاتا ہے اور لوگ اپنے فیملیزکے ساتھ بڑے شوق سے نمائش دیکھنے کے لئے آتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ حیدرآباد کی یہ تاریخی نمائش نہ صرف جنوبی ہندوستان بلکہ شمالی ہندوستان کی بیشتر ریاستوں میںبھی کافی مقبول ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شمالی ہندوستان کی کئی ریاستوں سے وزیٹرس ہماری اس نمائش کو دیکھنے آتے ہیں ۔ واضح رہے کہ نئے سال کی آمد کے ساتھ ہی یکم جنوری کو چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے ہاتھوں شاندار پیمانے پر انعقاد عمل میں آیاتھا ۔ اس افتتاحی تقریب کے بعد عملی طور پر نمائش اپنے مقررہ اوقات پر نمائش کنندگان کے لئے کھول دی گئی ہے۔تلنگانہ میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد حسب روایت نمائش سوسائٹی نے وزیر انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی سریدھر بابو کو صدر منتخب کیاہے۔ ستیندر وانم نے کہاکہ اس مرتبہ نمائش میں ایشیاء کا سب سے بڑا ایکوریم بھی رکھا گیا ہے جس میں دنیا بھر کی مچھلیو ںکی نسلیں موجود ہیں ۔ اس کے علاوہ جھولوں میں بھی نئی چیزیں متعارف کرائی گئی ہیں۔انہوں نے یوم خواتین کے موقع پر دی جانے والی سہولتوں کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ معمر خواتین کے لئے کار میںبیٹھ کا نمائش دیکھنے کی سہولتیں دی گئی تھیں ۔ انہوں نے کہاکہ چار بجے سے قبل معمر لوگ نمائش دیکھنے کے لئے آنا چاہتے ہیںتو وہ ٹکٹ خرید کر کار میں بیٹھے بیٹھے نمائش کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔صنعتی نمائش میں 1500سے زائد اسٹالس ہیں جہاں پر ہندوستان بھر سے تاجرین مختلف مصنوعات کی فروخت کرتے ہیں۔ حیدرآبادی کھانوں کے علاوہ کشمیر ی خشک میوے ‘ لکھنوی ڈریس‘ الکٹرانک سامان ‘ اور تمام عمر کے خواتین او رمردوں کے لئے ملبوسات ‘ ہمہ قسم کے کھانے اور چاٹ ‘ مشروبات کے علاوہ اور بہت ساری چیزوں کے ساتھ نمائش کنندگان نمائش کو آنے والے لوگوں کی خدمات انجام دیتے ہیں۔کشمیر سے کنیا کماری تک متعد دریاستوںکے تاجرین کے لئے مذکورہ نمائش یکم جنوری تا 15فبروری ایک گھر بن جاتی ہے۔