کلکتہ ہائی کورٹ کے جھٹکے کے بعد ممتا بات چیت کے لئے آمادہ ہوئیں‘ ڈاکٹر کا احتجاج قومی سطح تک پہنچ گیا

,

   

مختلف ریاستوں میں ڈاکٹرس کی حمایت میں احتجاج کی شروعات ہوئی ہے‘ انڈین میڈیکل اسوسیشن نے اظہار یگانگت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17جون کے روز قومی سطح کے بند کا اعلان کیاہے

کلکتہ۔جونیر ڈاکٹرس کی ہڑتال کے متعلق کوئی عبوری احکامات جاری کرنے سے کلکتہ ہائی کورٹ کے انکار مغربی بنگال حکومت سے ریاست میں طبی خدمات بحال کرنے کے استفسار کے کچھ گھنٹوں جمعہ کے روز چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے نبانا کے ریاستی سکریٹریٹ میں ڈاکٹر س کے ایک گروپ سے ملاقات کی تھی۔

احتجاج کرنے والے طلبہ کو بھی انہوں نے طلب کیاتھا مگر وہ نہیں ائے۔ بات چیت کے پیش نظر ان کے ساتھ ہفتہ کے روز 5بجے بھی ایک میٹنگ رکھی گئی۔

بنرجی نے ڈاکٹر پردیپ مترا‘ ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن‘ کو این آر یس میڈیکل کالج اور اسپتال روانہ کیاجہاں پر 10جون کیر وز ڈاکٹر پر حملہ کیاگیاتھا جس کی وجہہ سے یہ احتجاج چل رہا ہے‘

مذکورہ بحران کے بعد گہرا ہوا اور سینکڑوں سینئر ڈاکٹرس جو مختلف میڈیکل کالجوں سے تعلق رکھنے والے ہیں نے اپنا اجتماعی استعفیٰ محکمہ میڈیکل کو روانہ کردیا۔

مختلف ریاستوں میں ڈاکٹرس کی حمایت میں احتجاج کی شروعات ہوئی ہے‘ انڈین میڈیکل اسوسیشن نے اظہار یگانگت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17جون کے روز قومی سطح کے بند کا اعلان کیاہے۔

قبل ازیں دن میں کلکتہ ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ این آر ایس ایم سی ایچ میں جونیر ڈاکٹرس پر ہوئے حملے کے پیش نظر کاروائی کی شروعات کرے۔

مرکز ی وزیر صحت ہرش وردھن نے بھی ممتا بنرجی کو دی گئی تجویز میں لکھا کہ”بہتر رابطہ اور شفقت مندانہ پیشکش“۔

انہوں نے لیٹر میں کہاکہ ”تشویش اسبات کی ہے کہ مغربی بنگال میں برہم ڈاکٹر س کا احتجا ج ختم ہوتانہیں دیکھائی دے رہا ہے‘ اور ایسالگ رہا ہے وہ شدت پکڑتا جارہا ہے۔

ڈاکٹر س سے بہتر انداز میں بات چیت او رشفقت پسندانہ رویہ تاکہ ان کے حقیقی مسائل جس کاوہ ہر روز اپنے کام کے دوران سامنا کررہے ہیں کا خیال رکھنے پر حالا ت تبدیل ہونے کی توقع ہے‘ اور جس قسم کابحران بنایاگیا ہے اس کو ختم کیاجاسکے گا“۔

بعدازاں انہوں نے ڈاکٹرس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ پر مشتمل ٹوئٹ بھی کیاتھا۔

انہوں غیرضمانتی دفعات کے تحت حملہ آوروں کو بارہ سال کی قیدمیں ڈالنے کی بھی مانگ کی ہے۔ اسی دوران 10جون کے حملے میں زخمی ہونے والی ڈاکٹر پری بھا مکھرجی سے مالقات کے لئے گورنر ترپاٹھی پہنچے۔

بعدازاں انہوں نے کہاکہ ”ایسے وقت میں بھی جب میں چیف منسٹر کو فون کال کررہاہوں تو وہ مجھ سے بات کرنے کے لئے رضامند نہیں ہیں۔

اگر وہ کال کرتی ہیں تو اس معاملے پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں“۔ قبل ازایں ڈاکٹر کی حمایت میں فلم کار اپرنا بھی سڑکوں پر اترے