کورونا وائرس متاثرین کی سونگھنے ، چکھنے کی صلاحیت مفلوج ہوتی ہے

   

وائرس حملے کا اندازہ کرنے کیلئے مذکورہ ابتدائی علامتوں پر توجہ دینا ضروری

حیدرآباد۔24 مارچ(سیاست نیوز) کورونا وائرس کی علامات کے سلسلہ میں نئی تحقیق سامنے آئی ہے اور اس تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کے متاثرین کی سونگھنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اور اسی طرح چکھنے کی صلاحیت بھی مفلوج ہوجاتی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ اٹلی اور برطانیہ میں ماہرین کورونا وائرس کے متاثرین کی تحقیق کے دوران پایا کہ بعض مریضوں میں جن عام علامتوں کا تذکرہ کیا جا رہاہے وہ نہیں پائی جا رہی ہیں لیکن اس کے باوجود معائنہ پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان وہ کورونا وائرس سے متاثر ہیں اسی لئے ماہرین نے دیگر علامتوں کے سلسلہ میں تحقیق کا آغاز کیاجس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ابتدائی علامتوں میںکورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی سونگھنے کی صلاحیت اور ان کی چکھنے کی صلاحیت ختم ہوگئی تھی۔ تحقیقی مقالہ میں کئے گئے انکشاف کے مطابق جن لوگوں میں علامتیں ظاہر نہیں ہوئی ہیں ان لوگوں کی تحقیق پر اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ 70 فیصدمریض جن میں عام علامتیں ظاہر نہیں ہوئی ہیں ان کی سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت ختم ہوگئی تھی۔ بتایاجاتا ہے کہ ایران میں بھی ماہرین نے اس سلسلہ میںتجربہ کیا اور ایران میں موجود مریضوں سے رابطہ قائم کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کی تو وہاں بھی متاثرین میں یہ شکایات پائی گئی ہیں۔ امریکہ کے علاوہ اسپین میں بھی کورونا وائرس کے متاثرین سے بات چیت کے دوران بھی اس بات کی توثیق ہوئی کہ مرض کی تصدیق سے قبل انہیں عام علامتوں کے ساتھ سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے بھی محرومی کی شکایت کی ہے۔ ماہرین نے جو کہ کورونا وائرس کی علامات کے سلسلہ میں یہ بتا رہے ہیں کہ متاثرہ شخص بخار‘ کھانسی ‘ گلے میں خارش‘ نزلہ ‘ زکام کے علاوہ اعضاء شکنی کے علاوہ سر اور کمرکے درد میں مبتلاء ہوتا ہے ان علامات کے ظاہر ہونے کے بعد کورونا وائرس کے مرض کی تصدیق کیلئے معائنہ کیا جا رہاہے لیکن برطانوی ماہرین کی جانب سے کی گئی نئی تحقیق کے ساتھ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جس فرد میں سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت مفقود ہوجائے وہ بھی کورونا وائرس کا مشتبہ مریض ہو سکتا ہے اسی لئے اس کے بھی معائنہ مکمل طور پر کئے جانے کی ضرورت ہے۔