کورونا وائرس کے خطرہ سے نمٹنے شراب کی دکانات بند کی جائیں

   

سرکاری دواخانوں میں طبی سہولتیں ضروری،خازن پردیش کانگریس نارائن ریڈی کی تجویز
حیدرآباد۔/21مارچ، ( سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے خازن جی نارائن ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے خطرہ سے نمٹنے کیلئے احتیاطی اقدامات کے طور پر شراب کی دکانیں بند کردیں۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں ہزاروں شراب کی دکانیں عوامی صحت کیلئے خطرہ بن چکی ہیں۔ موجودہ حالات میں جبکہ کسی بھی مقام پر ہجوم کا جمع ہونا خطرہ سے خالی نہیں شراب کی دکانوں پر ہجوم دیکھا جارہا ہے جو وائرس پھیلنے کا سبب بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سرکاری دفاتر میں وزیٹرس کی جانچ کی جارہی ہے اسی طرح شراب کی دکانوں میں بھی گاہکوں کو سنیٹائزر فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کئی شراب کی دکانیں غیر قانونی طور پر رومس قائم کرتے ہوئے شراب سربراہ کررہی ہیں۔ عوامی تحفظ کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت کو چاہیئے کہ 31 مارچ تک دکانات کو بند کردیں۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن نے صورتحال کے بارے میں جو رہنمایانہ خطوط مدون کئے ہیں اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔ حکومت ہند نے بھی صورتحال سے نمٹنے گائیڈ لائنس جاری کی ہیں۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ حکومت کو عوام میں شعور بیداری کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دینی چاہیئے۔ سرکاری دواخانوں میں ڈاکٹرس، طبی عملہ اور ادویات کے علاوہ تمام آلات فراہم کئے جائیں۔ انہوں نے اضلاع میں ضلع کلکٹر، سپرنٹنڈنٹ پولیس، کمشنر پولیس اور محکمہ ہیلت کے عہدیداروں پر مشتمل کمیٹیوں کے قیام کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ کورنٹائن سنٹرس اور دواخانوں کے ایسولیشن وارڈز میں تمام سہولتیں فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ خوش بختی کی بات ہے کہ تلنگانہ میں مریضوں کی تعداد کم ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 22 مارچ کو جنتا کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ عوام کو گھروں تک محدود رکھتے ہوئے احتیاطی اقدامات کے سلسلہ میں یہ بہتر اقدام ہے۔ مرکز و ریاستی حکومتوں کو روزانہ مزدوری کرنے والے افراد کی مدد کیلئے جامع پیاکیج کا اعلان کرنا چاہیئے۔