غیرجانبدارانہ جانچ کے ساتھ تعلیمی اداروں میں سلامتی کو بہتر بنانے کی ہدایت‘جلد سماعت متوقع
کولکاتہ۔30؍جون (ایجنسیز)کولکاتا میں لا کی طالبہ کی اجتماعی عصمت ریزی کے معاملے پر ہنگامہ برپا ہے۔ کیس کی جانچ جاری ہے۔ اس پر سیاسی بیان بازیوں کا دور دورہ بھی ہے۔ اب سپریم کورٹ نے اس کیس کا ازخود نوٹس لیا ہے جس سے مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت کے لیے مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔عدالت نے ڈائری نمبر 47970/2025 کے تحت سینئر ایڈوکیٹ ستیم سنگھ کی طرف سے دائر لیٹر پٹیشن درج کی ہے جو آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت دائر کی گئی تھی۔ اس عرضی پر جلد ہی سماعت ہونے کی امید ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے غیرجانبدارانہ جانچ کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں سلامتی کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے اس اقدام نے ممتا حکومت کے لا اینڈ آرڈر اور سکورٹی انتظام پر سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔پٹیشن میں کئی سخت مطالبات کیے گئے ہیں جس سے ریاستی حکومت پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔ سب سے بڑا مطالبہ یہ ہے کہ کیس کی غیرجانبدارانہ اور تیزی سے تحقیقات کیلئے اسے سی بی آئی کے حوالے کیا جائے جو کہ عدالت کی نگرانی میں ہو۔ اس کے علاوہ متاثرہ لڑکی، اس کے اہل خانہ، گواہوں اور قانونی نمائندوں کو فوری تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔درخواست میں تمام تعلیمی اداروں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے،ویمن سیفٹی سیل اور باقاعدہ سکیورٹی آڈٹ جیسے اقدامات پر عمل درآمد کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی متاثرہ کے علاج اور بازآباد کاری کے لیے 50 لاکھ روپے کی عبوری امداد اور ٹی ایم سی لیڈر کلیان بنرجی اور مدن مترا کے شرمناک تبصروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ادارہ جاتی ناکامیوں کی تحقیقات کیلئے مجسٹریٹ انکوائری کی سفارش بھی کی گئی ہے۔