کونسا مسلمان افضل ہے ؟

   

عَنْ عَبْدِ ﷲِ بْنِ عَمْرٍو رضي اللہ عنه قَالَ : إِنَّ رَجُلاً سَأَلَ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم : أَيُّ المُسْلِمِيْنَ خَيْرٌ؟
قَالَ : مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِسَانِهٖ وَيَدِهٖ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
’’حضرت عبد اﷲ بن عمرو رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے حضور نبی اکرم ﷺسے عرض کیا : کون سا مسلمان افضل ہے؟ آپ ﷺنے فرمایا : جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں۔‘‘
جنت میں لے جانے والے عمل !
عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ رضي اللہ عنه أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صلي اللہ عليه وآله وسلم : أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ، قَالَ الْقَوْمُ: مَا لَهٗ مَا لَهٗ! وَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: أَرَبٌ مَا لَهٗ تَعبُدُ ﷲَ وَلَا تُشْرِکُ بِهٖ شَيئًا، وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِي الزَّکَاةَ، وَتَصِلُ الرَّحِمَ مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
’’حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا : یا رسول اللہ! مجھے ایسا عمل بتائیے جس کو انجام دینے سے میں جنت میں داخل ہو سکوں۔ (اس شخص کو آگے بڑھتے اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مخاطب ہوتے دیکھ کر) لوگوں نے کہنا شروع کر دیا کہ اسے کیا ہوا ہے؟ کیوں اس طرح بات کر رہا ہے؟ اس پر حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : کچھ نہیں ہوا۔ اسے مجھ سے کام ہے۔ اسے کہنے دو۔ پھر آپ ﷺ نے اس شخص کو مخاطب کر کے فرمایا : اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو اور رشتہ داروں سے میل جول اور حسنِ سلوک کرو۔‘‘