نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتو ں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی ہے کہ کویڈ19 سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو بلاکسی تاخیر کے معاوضہ ادا کیاجائے اور شکایتوں کا ازالہ کرنے والی کمیٹی چار ہفتوں کے اندر دعوے کی درخواست پر فیصلہ کرے۔
جسٹس ایم آر شاہ اور بی وی ناگر تھانا کی بنچ کی نے کہا کہ معاوضہ کے ضمن میں یا دعوی کے مسترد کئے جانے کے سلسلے میں اگر کسی درخواست گذار کو شکایت ہے توانہیں متعلقہ شکایت کا ازالہ کمیٹی سے رجوع ہونا چاہئے۔
بنچ نے کہاکہ وہ تمام ریاستوں کو یہ دیکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کاروائی کو بند کررہی ہے کہ عدالت کے سابقہ حکم کے مطابق معاوضہ کی اہل افراد میں ادائیگی وقت ضائع کئے بغیر عمل میں ائے۔
انہوں نے کہاکہ ”اگرکسی درخواست گذار کو کوئی شکایت ہے تو وہ متعلقہ شکایت کا ازالہ کمیٹی سے رجوع ہوسکتے ہیں“۔مذکورہ عدالت عظمیٰ کا یہ مشاہدہ اس وقت سامنے آیاجب شخصی طور پر وکیل گوراؤ بنسل کی ایک درخواست پر سنوائی کی جارہی تھی جس میں کہاگیاتھا کہ آندھرا پردیش میں کچھ دعویداروں کو معاوضہ نہیں ملا ہے۔
حکومت آندھرا پردیش کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے تاہم سنوائی کی تاریخ کے روز عدالت عظمیٰ کو یہ جانکاری دی کہ انہیں معاوضہ ادا کردیاگیاہے۔
شکایت کا ازالہ کرنے والی کمیٹی کو بھی مذکورہ عدالت عظمیٰ نے ہدایت دی کہ چار ہفتوں کے اندر دعویداروں کی درخواست پر فیصلہ سنائیں۔
سپریم کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ کویڈ کی وجہہ سے ہلاک ہونے والے افراد کے گھر والوں کو 50,000روپئے کا معاوضہ ادا کریں اور یہ رقمٹ اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپونس فنڈ سے تقسیم کیاجانا چاہئے۔