کویڈ کے یومیہ معاملات 34,000سے تجاوز کرجانے کے بعد لاک ڈاؤن کا منصوبہ بنارہا ہے ہانگ کانگ

,

   

فی الحال یہ ملک کرونا وائر س کی پانچویں لہر کی گرفت میں ہے
ہانگ کانگ۔ملک میں پیرکے روز کویڈ کے معاملات34,446درج کئے جانے کے بعدلاک ڈاؤن کامنصوبہ کیاجارہا ہے۔ اموات کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔فی الحال یہ ملک کرونا وائر س کی پانچویں لہر کی گرفت میں ہے۔

جو وباء کی قسم اومیکران کے بنیادی طور پر کار فرما ہے۔ایک ہفتہ قبل جہاں پر7500معاملات درج ہوئی تھے وہاں پیر کے روز34,000سے زائد معاملات کااندراج عمل میں آیاہے۔

وائرس کے متعلق یومیہ جانکار ی میں پرنسپل میڈیااینڈ ہیلتھ افیسر البرٹ اؤ نے کہاکہ ہر تیسرے دن معاملات میں ددوگنا اضافہ ہورہا ہے۔ اس شہر میں 97اموات بھی پیر کے روز درج کئے گئے ہیں اور ان میں سے 67لوگ ایسے ہیں جنھوں نے ٹیکہ نہیں لیاتھا۔

حفظان صحت منتظمین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات جس میں گھروں میں رہنے کا استفسار بھی شامل ہے پر اگر لوگ عمل نہیں کرتے ہیں تو قانون کی صورت میں کچھ اقدامات اٹھانے پڑیں گے

بڑے پیمانے پر جانچ کی مشق کے لئے لاک ڈاؤن
بڑے پیمانے پر جانچ کی مشق کے لئے ہانگ کانگ لوگوں کے بہاؤ میں کمی اور اثرکو زیادہ کرنے کاکام کررہا ہے۔

عارضی تنہائی مرکز اور سینکڑوں کیبنوں کا انتظام کیاگیاہے
پچھلے ہفتہ ہانگ کانگ کے عہدیداروں نے مارچ کے لئے شہر بھر میں عالمی جانچ کا اعلان کیاتھا‘ جس میں شہر کے 7ملین سے زائد مکینوں کو تین مرتبہ جانچ سے گذرنا ہوگا۔

انتظامیہ نے سماجی فاصلوں کے اقدامات میں توسیع کی ہے جیسے ہوٹلوں میں کھانا 6بجے شام کے بعد بندکو اپریل تک توسیع دی ہے اور اورگرمائی تعطیلات مارچ میں کردئے ہیں تاکہاسکولوں کوجانچ کے مراکز‘ ائسولیشن سنٹرس او رٹیکوں کے مقام میں تبدیل کیاجاسکے۔

جن طلبہ کے چھٹیاں آگے بڑھ گئی ہیں انہیں گرما میں اسکول جانا ہوگا‘ حالانکہ شہر میں انٹرنیشنل اسکولوں پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے

پانچویں لہر کی شروعات کے بعد سے 1.9لاکھ متاثرین
سال2021کے اختتام تک ہانگ کانگ میں پانچویں لہر کی شروعات کے بعد مذکورہ شہر میں 193,149معاملات درج ہوئے ہیں۔

مین لاینڈ اتھارٹیزنے بھی ماہرین کی ٹیم اور طبی وسائل ہانگ کانگ روانہ کئے ہیں کیونکہ شہر میں وباء کے معاملات میں اضافہ کے پیش نظر عارضی ائسولیشن سہولتیں تعمیر کئے جاسکیں۔