کویڈ19بد انتظامی پر مرکز کو اسدالدین اویسی نے نشانہ بنایا

,

   

کویڈ19کی دوسری لہر کے متعلق سائنس دانوں کے انتباہ کے باوجود مرکز گہری نیند میں ہے۔
حیدرآباد۔ اے ائی ایم ائی ای سربراہ اسدالدین اویسی نے پیر کے روزکویڈ19بد انتظامی پر حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ مذکورہ حکومت ٹیکہ پالیسی اور ریاستو ں کے بشمول مرکز کے زیر اقتدار علاقوں تک آکسیجن کی فراہمی میں ناکام ہوگئی ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ کویڈ19کی دوسری لہر کے متعلق سائنس دانوں کے انتباہ کے باوجود مرکز گہری نیند میں ہے۔

اے این ائی سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ”مذکورہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت کی ٹیکہ پالیسی حقوق زندگی کی خلاف ورزی ہے‘ جو ہماری ائین میں بنیاد ی حق ہے۔

اسی وجہہ سے میری رائے میں حکومت ہند ٹیکہ پالیسی میں ناکام ہوگئی ہے۔وہ لوگ ریاستوں او رمرکز کے زیر اقتدار علاقوں میں آکسیجن کی سربراہی میں ناکام ہوگئے ہیں‘ کیونکہ آکسیجن کی سربراہی صرف مرکزی حکومت کے اختیار میں ہے“۔

انہوں نے کہاکہ لوگوں کو آکسیجن نہیں مل رہی ہے‘ مخالف وائر دوا ریمدیسویر اور دیگر درکار ادوایات کویڈ19سے مقابلے کے لئے مل نہیں رہے ہیں اور حکومت 45سے اور اس سے زائد عمر کے لوگوں کو ٹیکہ فراہم کرنے سے قاصر ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے ذیگر ممالک کو کویڈ ٹیکہ کی برآمد اور ٹیکہ کی تیاری کو صرف دو کمپنیوں تک محدود رکھنے پر سوال اٹھایا ہے۔انہوں نے پوچھا کہ”انہوں نے دوسری ملکوں کو کویڈٹیکوں کے 6کروڑ خوراکیں روانہ کی ہیں۔

مذکورہ ائی سی ایم نے کوویکسین اور بھارت بائیو ٹیک کو لائسنس دیاہے۔ جبکہ ہم دنیا کے فارمیسی درالحکومت ہیں تو صرف دو کمپنیاں ہی کیوں ٹیکہ بنائیں گے؟“۔

انہوں نے وزیر فینانس پر زوردی اکہ ٹیکہ پر سے کم از کم تین سے چار ماہ کے لئے جی ایس ٹی ہٹالیں۔