بی آر ایس سربراہ اگر اسمبلی پہنچتے ہیں تو ریونت ریڈی کو دل کا دورہ پڑے گا : کے ٹی آر
حیدرآباد۔ 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ سابق چیف منسٹر کے سی آر کی ایک پریس کانفرنس سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے پسینے چھوٹ گئے ہیں اگر کے سی آر اسمبلی پہنچ جاتے ہیں تو چیف منسٹر کو دل کا دورہ پڑ جانے کا طنزیہ ریمارک کیا۔ کانگریس کے قائد ڈی انیل آج تلنگانہ بھون پہنچ کر بی آر ایس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ انہیں پارٹی میں شامل کرنے کے بعد کے ٹی آر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر مر گئے جنہوں نے مرکز کی گردن جھکاکر علیحدہ تلنگانہ ریاست حاصل کیا ہے۔ 10 سال بی آر ایس کے دور حکومت میں ریاست کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کئی بڑے اقدامات کرتے ہوئے تلنگانہ کو ملک کی ماڈل ریاست میں تبدیل کردیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اقتدار حاصل کرنے کے لئے عوام سے ڈھیر سارے وعدے کئے۔ دو سال مکمل ہونے کے باوجود ان وعدوں کو پورا نہیں کیا جس کی وجہ سے گرام پنچایت کے انتخابات میں بی آر ایس کی کامیابی دیہی علاقوں سے کانگریس کے زوال کا ثبوت ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ وہ گنٹور میں تعلیم حاصل کرچکے ہیں۔ ساتھ ہی ہندی، اردو، انگلش بھی سیکھ چکے ہیں۔ ریونت ریڈی بھی یہ زبانیں سیکھتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن بار بار مجھے ’’گنٹور کا بچہ‘‘ قرار دیا جارہا ہے جبکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کا داماد بھی آندھرا پردیش سے تعلق رکھتا ہے۔ اگر چیف منسٹر کو بھیماورم کا سپوت قرار دیا گیا تو کیسا رہے گا استفسار کیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کے سی آر نے اپنی زندگی کو خطرہ میں ڈال کر علیحدہ تلنگانہ ریاست حاصل کیا۔ ان کا نام لینا ہمارے لئے فخر کی بات ہے اور ہم لیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ریاست میں بی آر ایس کی حکومت تشکیل پائے گی اور کے سی آر دوبارہ چیف منسٹر بنیں گے۔ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ریونت ریڈی کو کوڑنگل میں شکست دی جائے گی۔ ریونت ریڈی کی زبان چیف منسٹر کے عہدہ کی توہین ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں اور اسی لب و لہجہ میں جواب دے سکتے ہیں لیکن ہماری تہذیب اور کے سی آر اس کی اجازت نہیں دیتے۔ ہمارے صبر اور خاموشی کو چیف منسٹر اور کانگریس کے قائدین کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کریں۔ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں۔ پالمور ۔ رنگاریڈی کا ڈی پی آر مرکز کی جانب سے واپس بھیج دینے پر خاموش کیوں ہے حکومت سے سوال کیا۔ دریائے کرشنا اور گوداوری کے پانی میں تلنگانہ سے ناانصافی ہو رہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی تماشا دیکھ رہے ہیں۔ انتخابات سے قبل شادی مبارک، کلیان لکشمی اسکیم میں ایک تولہ سونا بطور تحفہ دینے کا کانگریس پارٹی کے منشور کے ذریعہ وعدہ کیا گیا۔ دو سال مکمل ہونے کے باوجود اس پر ابھی تک عمل آوری نہیں کی گئی۔ 2
