گروپ I جائیدادوں پر عنقریب تقررات، بعض سیاسی قائدین اہم رکاوٹ

   

آبپاشی پراجکٹس کی عدم تکمیل کیلئے سابق حکومت ذمہ دار، محکمہ آبپاشی میں443 امیدواروں کو احکام تقرر حوالے، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب

حیدرآباد ۔ 14۔ مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں آبپاشی پراجکٹس کی عاجلانہ تکمیل کے منصوبہ کے تحت حکومت نے محکمہ آبپاشی کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر نے آج جلا سودھا ارم منزل میں محکمہ آبپاشی کے تحت اسسٹنٹ انجینئرس اور جے ٹی اوز کے عہدوں پر منتخب امیدواروں کو احکامات تقرر حوالے کئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے زراعت اور دیگر آبی ضرورتوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ تلنگانہ حکومت زیر تکمیل آبپاشی پراجکٹس کی عاجلانہ تکمیل کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ تحریک میں پانی ایک اہم مسئلہ تھا۔ اسی جذبہ کے تحت ہم علحدہ ریاست کے حصول میں کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی پارٹیوں نے علحدہ تلنگانہ کے جذبہ کو سیاسی اغراض کے لئے استعمال کیا۔ دو لاکھ کروڑ سے تلنگانہ میں متحدہ ریاست کے دوران جن پراجکٹس کا آغاز کیا گیا تھا، ان کی تکمیل نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کئی پراجکٹس ایسے ہیں جو تلنگانہ تشکیل کے 10 سال کے بعد بھی مکمل نہیں ہوئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر یہ رقم کہاں گئی؟ دانشوروں اور سرکاری ملازمین کو اس پر غور کرنا چاہئے ۔ کانگریس حکومت پراجکٹ کی تکمیل کا تہیہ کرچکی ہے جس کے تحت محکمہ آبپاشی میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 15 ماہ میں محکمہ آبپاشی میں 1161 مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کیلئے محکمہ آبپاشی اہمیت کا حامل ہے۔ پنڈت جواہر لال نہرو نے آبپاشی کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے کئی پراجکٹس تعمیر کئے تھے اور آج بھی وہ پراجکٹس ریاست کیلئے مددگار ثابت ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹس کو تین سال میں مکمل کیا گیا اور وہ ناقص تعمیرات کے سبب بے فیض ہوچکا ہے۔ ایک لاکھ کروڑ سے تعمیر کردہ کالیشورم پراجکٹ سے 50 ہزار ایکر اراضی کو سیراب نہیں کیا جاسکا۔ تعمیر کے تین ماہ میں پراجکٹ نقصان کا شکار ہوگیا ۔ میڈی گڈا ، انارم اور سندیلڑا پراجکٹس میں نقائص منظر عام پر آئے۔ سابق چیف منسٹر کے سی آر کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ 80,000 کتابوں کے مطالعہ کا دعویٰ کرنے والے شخص نے کالیشورم کیلئے انجینئر کا کام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرس کا کام انجینئرس کو کرنا چاہئے اور سیاستداں سیاسی کام انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے تساہل کے نتیجہ میں ایس ایل وی سی پراجکٹس مکمل نہیں ہوا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بہت جلد گروپ امتحانات میں منتخب امیدواروں کے تقررات مکمل کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گروپ I تقررات میں رکاوٹ پیدا کرنے والے سیاسی قائدین کون ہیں ، عوام اچھی طرح جانتے ہیں۔ چیف منسٹر نے وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی کے ہمراہ 244 اسسٹنٹ اگزیکیٹیو انجینئرس اور 199 جے ٹی اوز کو احکامات تقرر حوالے کئے۔1