چاہے شادی قانوناً جائز ہو یا ناجائز
چندی گڑھ 14 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ انسانی زندگی کا تحفظ اور شخصی آزادی کی دستور کی دفعہ 21 کے تحت ہر حال میں حفاظت کی جانی چاہئے۔ مذکورہ عدالتوں نے خصوصاً ایسی شادیوں کے بارے میں کہاکہ چاہے یہ شادیاں رسم و رواج کے مطابق ہوں یا نہ ہوں بہرصورت ان کا تحفظ ضروری ہے۔ ایک بات ایک ایسے شادی شدہ جوڑے کے کیس کے دوران عدالتوں نے کیا جس میں لڑکا قانوناً شادی کی عمر کا نہیں تھا اور لڑکا اور لڑکی دونوں نے بھاگ کر شادی کرلی تھی۔ لڑکی کے خاندان ان کے افراد نے دونوں کے قتل کی دھمکی دی تھی۔